لاہور (این این آئی ) صوبائی وزیر قانون رانا ثنا اللہ خان نے کہا ہے کہ ضمنی انتخاب میں 44امیدوار کھڑے نہیں ہوئے بلکہ کھڑے کئے گئے ،پولنگ کا وقت ختم ہونے پر 10سے 12ہزار ووٹرز باہر تھے ، الیکشن کمیشن سے بات کی گئی توانہوں نے کہا دیکھتے ہیں کرتے ہیں جب یہ صورتحال ہو گی تو مارجن تو کم ہوگا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ ہم کچھ نہیں کررہے ہمارے ساتھ تو ہورہا ہے ،ہم محاذ آرائی کی طرف نہیں جاتے ۔
امجد نذیر بٹ کو اٹھایاگیا وہ دو دن سے غائب ہے ،ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے آگے بڑھیں گے، جن لوگوں کو اٹھا یاگیا ان کے بار ے میں بات آگے ہوگی ،قسمت خان کو تین دن پہلے اٹھایاگیا ،ندیم وائیں کو ایک رات قبل اٹھایا گیا اورشام پانچ بجے چھوڑ دیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخاب میں کبھی 44امیدوار ہوئے ہیں ،یہ امیدوار کھڑے نہیں ہوئے بلکہ کھڑے کئے گئے ہیں،مولوی صاحب کو ہمار نقصان کرنے کیلئے کھڑ اکیا گیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ووٹر کو بیلٹ پیپر سے اپنا امیدوار ڈھونڈنے میں 5منٹ تو لگے ہوں گے ۔جب پولنگ کا وقت ختم ہوا تو اس وقت10سے 12ہزار ووٹرز پولنگ اسٹیشنز کے باہر کھڑے تھے جب سیکرٹری الیکشن کمیشن سے بات کی گئی تو انہوں نے کہا دیکھتے ہیں کرتے ہیں۔جب یہ صورتحال ہو گی تو مارجن تو کم ہوگا۔ دریں اثنا لاہور پیپلزپارٹی کے حلقہ این اے 120سے نامزد امیدوار فیصل میرنے کہاکہ ترقی پسند قوتیں ملک میں کمزور ہو رہی ہیں،مسلم لیگ(ن) ضیا الحق کا نظریہ لے کر چل رہی ہے ،امیدواروں نے ضمنی الیکشن میں پیسہ پانی کی طرح بہایاہے ۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فیصل میر نے کہاکہ ضمنی انتخابات میں (ن )لیگ اور پی ٹی آئی نے اربوں روپے لگایااور ان سے زیادہ پیسہ شیخ یعقوب نے لگایا ۔انہوں نے کہاکہ ترقی پسند قوتیں ملک میں کمزور ہو رہی ہیں۔مسلم لیگ (ن) این اے 120میں پرانا نظام بنا رکھا ہے اور یہ جماعت ضیا الحق کا نظریہ لے کر چل رہی ہے ۔
ا نہوں نے کہاکہ ضمنی الیکشن میں (ن) لیگ کے ووٹ کم ہوئے ہیں اورا نشاء اللہ پی ٹی آئی کے ووٹ بھی کم ہوں گے ۔انہوں نے کہاکہ میں میرا مقابلہ تین پارٹیوں سے تھا۔