ہفتہ‬‮ ، 12 جولائی‬‮ 2025 

وہ خاتون جو کسی بھی لمحے دنیا کے خاتمے کا اعلان کر سکتی ہے

datetime 6  ستمبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) شمالی کوریا کی ایک نیوز کاسٹر کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ وہ خاتون ہے جو کسی بھی لمحے دنیا کے خاتمے کا اعلان کر سکتی ہے۔ شمالی کوریا کے ہائیڈروجن بم دھماکے کا اپنے منفرد انداز میں اعلان کرنے والی ’گلابی نیوز کاسٹر‘ اپنی

مثال آپ ہے۔ س جوشیلی نیوز کاسٹر کا نام ’ری شون ہی‘ ہے جو گزشتہ کئی دہائیوں سے شمالی کوریا کی ہر اہم عسکری پیش رفت کی خبر اسی جوش و خروش سے سنا رہی ہیں۔ برطانوی اخبار ’’دی گارڈین‘‘کی رپورٹ کے مطابق گلابی رنگ کے ملبوسات میں خاص دلچسپی رکھنے والی یہ نیوز کاسٹر 74 سال کی ہو چکی ہیں، لیکن ہر اہم اعلان کے لئے انہیں ہی بلایا جاتا ہے، اگرچہ وہ پانچ سال قبل ریٹائر ہو چکی ہیں۔ وہ شمالی کوریا میں ’عوامی نیوز کاسٹر‘ کے نام سے بھی مشہور ہیں۔ ری شون ہی کی پیدائش 1943ءمیں ٹونگ چونگ کے ایک غریب گھرانے میں ہوئی۔ انہوں نے پرفارمنگ آرٹ کی تعلیم پیانگ یانگ یونیورسٹی آف تھیٹر سے حاصل کی، اور 1971ءمیں کوریا کے سرکاری ٹی وی کو جوائن کیا۔ وہ محض تین سال کے عرصے میں ہی ترقی پاکر چیف نیوز کاسٹر بن گئیں۔کہتے ہیں کہ صدر کم جونگ ان ذاتی طور پر ان کے مداح ہیں اور انہیں بہت پسند کرتے ہیں۔ وہ ہمیشہ حساس نوعیت کے اہم اعلانات کو پرجوش جنگی انداز میں نشر کرتی نظر آتی ہیں، اور اسی لئے کہا جاتا ہے کہ وہ کسی بھی وقت دنیا کے خاتمے کا اعلان بھی کر سکتی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کان پکڑ لیں


ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…