اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)دین اسلام میں طلاق ہو جانے کے بعد میاں بیوی کے دوبارہ رجوع کیلئے حلالہ کا طریقہ رائج ہے۔ مگر ملتان کے مظفر آباد میں ایک ایسا مسلمان پاکستانی جوڑا موجود ہے جس نے طلاق کے بعد بغیر حلالہ کےدوبارہ رجوع کر لیا ہے۔ عدنان اور عظمیٰ
کے مطابق انہوں نے آپس میں پسند کی شادی کی جس پر ان دونوں کے خاندان والے ان کے خلاف ہو گئے اور انہوں نے ایک پنچایت قائم کر کے گن پوائنٹ پر ان دونوں کی زبردستی طلاق کرادی۔ عدنان اور عظمیٰ نے تھانہ مظفر آباد میں پنچایت کے حکم کے خلاف شکایت درج کراتے ہوئے بتایا کہ پنچایت کے حکم پر زبردستی ان کی طلاق کروائی گئی اور اب جب دونوں میاں بیوی نے دوبارہ رجوع کیا ہے تو انہیں دوبارہ سے قتل کی دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔ عدنان اور عظمیٰ کا کہنا ہے کہ وہ دونوں ساتھ رہنا چاہتے ہیں ، انہوں نے حکومت سے تحفظ فراہم کرنے کی بھی اپیل کی ہے۔ دوسری جانب شکایت موصول ہونے پر سی پی او ملتان چوہدری سلیم نے پنچایت کے خلاف کارروائی کا حکم دیدیا ہے اور متعلقہ تھانے کو دونوں میاں بیوی کو مکمل تحفظ فراہم کرنے کی ہدایت کی ہے۔واضح رہے کہ دین اسلام کی روح سے نہ تو کسی کی زبردستی شادی کروائی جا سکتی ہے اور نہ ہی زبردستی طلاق قائم ہوتی ہے ۔ اس حوالے سے مختلف مفتیان کرام بے شمار فتاوی دے چکے ہیں اور اسی بنیاد پر عدنان اور عظمیٰ نے دوبارہ سے ایک ساتھ رہنے اور زبردستی طلاق دلوانے والوں کے خلاف قانون کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔