اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کیا آپ نے کبھی سوچا ہے ہونٹ کے اوپر اور ناک کے نیچے ایک لکیر سی کیوں ہوتی ہے اور اس کا مقصد کیا ہے؟،اسے طبی زبان میں “فی لٹرم”کہا جاتا ہے اور عملی طور پر یہ کسی مقصد کے لیے نہیں یا بے مقصد ہے،تو پھر سوال یہ ہے کہ یہ ہر چہرے پر ہوتی کیوں ہے؟،درحقیقت یہ لکیر ماں کے پیٹ میں بنتی ہے، کیونکہ حمل کے آغاز میں کچھ وقت ایسا ہوتا ہے جب ہر بچہ چہرے سے محروم ہوتا ہے۔دو سے تین ماہ بعد تبدیلیاں آنے لگتی ہیں اور چہرہ تشکیل پانے لگتا ہے،سب سے پہلے نتھنے
اور پھر منہ تشکیل پاتا ہے اور پھر یہ اپنی جگہ بدل کر وہاں پہنچتے ہیں جہاں ہر ایک کی ناک اور منہ ہوتے ہیں،تو جب ناک اور ہونٹ اپنی جگہ پہنچ جاتے ہیں تو یہ لکیر نمودار ہوتی ہے۔کئی بار ناک اور ہونٹ ٹھیک طرح اپنی جگہ بدل نہیں پاتے تو اس سے کٹے ہوئے ہونٹ چہرے پر نظر آتے ہیں،صرف انسانوں میں نہیں بلکہ بیشتر ممالیہ جانداروں میں یہ لکیر عام ہوتی ہے اور ان کے لیے بھی بے مقصد ہی ہوتی ہے مگر بلی اور کتوں میں یہ کارآمد ہوتی ہے اور یہ ان کی سونگھنے کی حس میں مددگار ثابت ہوتی ہے:۔