بدھ‬‮ ، 16 اپریل‬‮ 2025 

یمن فوج نہ بھیجی جائے، سعودی عرب کی حفاظت کیلئے خود جانا پڑا تو جاﺅں گا: اسفندیار ولی

datetime 2  اپریل‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی ( نیوز ڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے سربراہ اسفند یار ولی نے کہا ہے کہ یمن کی لڑائی کو اپنی لڑائی نہیں سمجھتے لیکن سعودی عرب کی حفاظت کیلئے خود بھی جانا پڑا تو جا ں گا، نواز شریف کی حکومت گرانے کی کوشش کی گئی تو مزاحمت کریں گے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اسفند یار ولی کا کہنا تھا کہ یمن کی لڑائی کو اپنی لڑائی نہیں سمجھتے لیکن سعودی عرب کا تحفظ پوری دنیا میں ہر مسلمان پر فرض ہے اور اس کیلئے خود بھی سعودی عرب جانا پڑا تو ضرور جاں گا۔ انہوں نے کہا کہ 80 کی دہائی میں فرد واحد کے فیصلے کا خمیازہ اب تک بھگت رہے ہیں، آج بھی فرد واحد فیصل کرنے جا رہا ہے، قومی پالیسی تشکیل دی جائے۔ یمن میں فوج نہ بھیجی جائے، اس کی مخالفت کریں گے۔
ایک سوال کے جواب میں اسفندیار ولی نے کہا کہ نیا خیبرپختونخواہ بننے جا رہا ہے جس میں عجیب سا نظام ہے ، اسمبلیوں کو گندگی کا ڈھیر کہنے والے عمران خان واپس جا رہے ہیں۔ بلدیاتی انتخابات سے متعلق سوال کے جواب میں اے این پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بلدیاتی انتخابات جلد از جلد ہونے چاہئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو غیر جمہوری طریقے سے ہٹانے کی کوشش کی گئی تو سب کھڑے ہوں گے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



81فیصد


یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…