ہفتہ‬‮ ، 23 اگست‬‮ 2025 

ایک ہزار ارب ڈالر کا خزانہ،افغانستان کی قسمت بدل گئی،امریکا نے اپنا حصہ مانگ لیا

datetime 4  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

واشنگٹن (این این آئی)عالمی خبر رساں ایجنسیوں نے انکشاف کیا ہے کہ گزشتہ دنوں وائٹ ہاؤس میں ایک خصوصی اجلاس کے دوران امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بار بار زور دیتے رہے کہ مسلسل امداد اور حمایت کے عوض امریکہ کو افغانستان کے وسیع قدرتی وسائل میں اپنا حصہ طلب کرنا چاہیے۔اجلاس میں شریک ایک امریکی اہلکار نے نام پوشیدہ رکھنے کی شرط پربرطانوی میڈیا نے بتایا کہ اس اجلاس میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ افغانستان میں چینی کمپنیاں کان کنی سے منافع کما رہی ہیں تو امریکا کیوں پیچھے رہے۔

اجلاس میں شریک سیکیورٹی حکام نے ٹرمپ کو جواب دیا کہ جب تک پورے افغانستان پر امریکی تسلط قائم نہیں ہوجاتا، تب تک وہاں کے قدرتی وسائل میں اپنا حصہ وصول کرنا امریکہ کیلئے عملاً ممکن نہیں ہوگا۔واضح رہے کہ ایک اندازے کے مطابق افغانستان میں ’’لیتھیم‘‘ نامی قیمتی دھات کے وسیع ذخائر موجود ہیں جن کی مالیت کا تخمینہ 1 ٹریلین ڈالر (1000 ارب ڈالر) سے بھی زیادہ لگایا گیا ٗ سب سے ہلکی دھات لیتھیم کی بڑھتی ہوئی معاشی اہمیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ 2012 کے دوران عالمی منڈی میں اس کی فی ٹن قیمت 4559 ڈالر تھی جو 2017 میں 9100 ڈالر، یعنی دوگنی زیادہ ہوچکی ہے۔دوسری جانب امریکی فوجی دستے 2001 سے افغانستان میں تعینات ہیں اور اندازہ ہے کہ اس دوران سیکیوریٹی اور مالی تعاون کے نام پر امریکا نے افغانستان پر 750 ارب ڈالر سے زائد رقم خرچ کی ہے جس کے منفی اثرات امریکی معیشت پر پڑ رہے ہیں۔ڈونلڈ ٹرمپ افغانستان کے معاملے میں شش و پنج کا شکار ہیں کیونکہ ایک طرف تو وہ وہاں فیصلہ کن کارروائی کرتے ہوئے امریکی فوج کو وہاں سے واپس بلانا چاہتے ہیں لیکن قدرتی وسائل سے مالامال اس سونے کی چڑیا (افغانستان) کو ہاتھ سے جانے دینا بھی نہیں چاہتے۔ یہی وجہ ہے کہ مذکورہ اجلاس میں انہوں نے افغانستان میں تعینات امریکی افواج کے اعلیٰ ترین کمانڈر کو برطرف کرنے کا خیال بھی ظاہر کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…