اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)نواز شریف مجھ سے دوستی کرنا چاہتے تھے، رابطے کیلئے آئی فون دینے کی کوشش کی،نجی ٹی وی ’’جیو نیوز‘‘کے پروگرام کیپٹیل ٹاک میں معروف صحافی و تجزیہ کار حامد میر نے امریکی صحافی کم بارکر کے ٹی وی انٹرویو کا کلپ چلا دیا۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی ’’جیو نیوز‘‘کے پروگرام کیپٹیل ٹاک میں معروف صحافی و تجزیہ کار حامد میر
نے امریکی صحافی کم بارکر کی جانب سے سابق وزیراعظم نواز شریف کی جانب سے ’’فلرٹ‘‘اور بوائے فرینڈ بننے کی پیشکش بارے ان کے الزامات سے متعلق ان کے انٹرویو کا ایک کلپ چلایا جس میں کم بارکر نواز شریف سے ہونے والی ملاقات سے متعلق تفصیلات بتا رہی ہیں۔ کلپ میں کم بارکر کا کہنا تھا کہ میری نواز شریف سے اس وقت پہلی ملاقات ہوئی جب وہ اپوزیشن میں تھے ، وہ ایک مزاحیہ شخصیت کے حامل شخص ہیں اورہم آپس میں مذاق کر رہے تھے اور پھر میں دوسرے موضوعات پر ان کے خیالات پوچھنے لگی تاکہ مختلف عنوانات پر میں دوسروں کی مدد کر سکوںاور پھر ایک وقت آیا کہ وہ مجھ سے سوال کرنے لگ گئے، ہم ایک کمرے میں اکیلے تھے، یہ کافی عجیب بات تھی کیونکہ عام طور پر ہمارے اردگرد اور بھی افراد ہوتے ہیں،اور پھر انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ کیا میرا کوئی دوست ہے؟یہ شاید اگست 2008کی بات ہے اور میں نے جواب دیا کہ ہاں !میرے بہت سے دوست ہیں ۔ کم بارکر کہتی ہیں کہ ملاقات کے دوران نواز شریف ان کے بوائے فرینڈ سے متعلق جاننا چاہتے تھے جس پر میں نے انہیں بتایا کہ میری میرے بوائے فرینڈ کے ساتھ علیحدگی ہو چکی ہے ، نواز شریف نے اس ملاقات میں میرے لئے بوائے فرینڈ ڈھونڈنے کی بات کی اور مجھ سے میری پسند کے متعلق پوچھا ،کم بارکر کے مطابق
نواز شریف میری ’’سیٹنگ ‘‘کروانا چاہتے تھے اور انہوں نے مجھ سے میرے بوائے فرینڈ کیلئے مقررہ معیار سے متعلق پوچھا جس پر میں نے انہیں کہا کہ میں دراز قد، سمارٹ اور حس مزاح رکھنے والے شخص کو پسند کروں گی ۔کم بارکر کہتی ہیں کہ نواز شریف کے ساتھ اس ملاقات کا ذکر جب میں نے اپنے پاکستانی دوستوں کے ساتھ کیا تو ان کے مطابق نواز شریف نے ان کے
ساتھ ایک ’’پنجاب انکل ‘‘کی طرح حرکات کی ہیں۔کم بارکر بتاتی ہیں کہ کچھ عرصہ کے بعد ممبئی حملوں کے موقع پر مجھے خیال آیا کہ مجھے نواز شریف سے اس حوالے ملاقات کرنی چاہئےکیونکہ ممبئی حملہ آوروں میں سے بچ جانے والے اجمل قصاب کا تعلق ان کے صوبہ پنجاب سے تھا۔ نواز شریف کے ساتھ یہ میری آخری ملاقات کی تھی جس میں انہوں نے مجھے فون لے کر
دینے کی پیشکش کی ۔ کم بارکر بتاتی ہیں کہ ملاقات کے دوران میرے ساتھ میرا ٹرانسلیٹر بھی موجود تھا جسے نواز شریف نے کمرے سے باہر بھجوا دیا۔امریکی خاتون صحافی کا کہنا تھا کہ فون لے کر دینے کی پیشکش مجھے نواز شریف کی جانب سے مذاق لگی اور دوسرا خیال یہ آیا کہ وہ مجھے فون اس لئے لے کر دینا چاہتے ہیں تاکہ پاکستان کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی ان کی
میرے ساتھ فون پر ہونے والی گفتگو نہ سن سکے ۔ کم بارکر کہتی ہیں کہ ٹرانسلیٹر کے کمرے سے چلے جانے کے بعد نواز شریف نے انہیں کہا کہ میں اتنا دراز قد نہیں جتنا آپ کو پسند ہے ، اتنا فٹ بھی نہیں ہوں، میں موٹا ہوں اور بوڑھا بھی لیکن میں پھر بھی آپ کا دوست بن کر رہنا چاہتا ہوں۔