اسلام آباد(این این آئی) سابق وزیراعظم نواز شریف کی سربراہی میں پاکستان مسلم لیگ (ن) کے غیر رسمی اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو نیا وزیراعظم بنانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔ پنجاب ہاؤس میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس سے قبل وزیراعظم ہاؤس میں نواز شریف کی سربراہی میں 4 گھنٹے طویل اجلاس منعقد ہوا جس میں پاناما فیصلے کے بعد پارٹی کی سیاسی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں فیصلہ کیاگیاکہ 45دن کیلئے عبوری وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کو بنایا جائیگا جس کے بعد وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف این اے 120سے رکن قومی اسمبلی بننے کے بعد وزارت عظمیٰ کیلئے منتخب ہونگے ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو پنجاب اسمبلی کی رکنیت سے استعفیٰ دینا ہوگا اور پنجاب کیلئے نئے وزیراعلیٰ کا بھی انتخاب کیا جائیگا ذرائع کے مطابق لیگی رہنما اور سابق وفاقی وزراء رانا تنویر حسین، خرم دستگیر خان اور شاہد خاقان عباسی قائم مقام وزیر اعظم کیلئے مضبوط امیدوار تھے جن میں شاہد خاقان عباسی کو 45دن کیلئے وزیر اعظم منتخب کیا جائیگا ۔سابق وزیر اعظم نواز شریف کی زیر صدارت ہونے والے اجلاسً میں چوہدری نثار علی خان ٗ احسن اقبال، ایاز صادق، سعد رفیق، رانا تنویر، شاہد خاقان عباسی اور وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف موجود تھے۔ نجی ٹی وی کے مطابق پارٹی ارکان نے نواز شریف پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔مسلم لیگ نواز کے پارٹی رہنماؤں نے کہا کہ اگر نواز شریف اشارہ کریں تو قومی اسمبلی کی رکنیت سے بھی استعفا دے دیں گے اہوں نے کہا کہ ہم آپ کے نظریاتی پیروکار ہیں، مستعفی ہوجائیں گے لیکن ساتھ نہیں چھوڑیں گے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں اٹارنی جنرل اور بیرسٹرظفراللہ نے سپریم کورٹ کے فیصلے کے تناظر میں قانونی وآئینی آپشن پر بریفنگ دی ۔
نجی ٹی وی کے مطابق سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف نے اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کو ٹیلیفون کر کے عبوری اور مستقل وزیر اعظم کے ناموں سے آگاہ کیا ۔سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اپنے ٹوئٹ میں کہاکہ پارٹی میں وزارت عظمیٰ کیلئے شہباز شریف کے نام پر اتفاق رائے ہے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی کار کر دگی مثالی ہے ۔