بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

پاناما کیس،عدالتی فیصلے کیخلاف مولانا فضل الرحمن کھل کر بول پڑے، سنگین الزامات عائد کردیئے

datetime 28  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)جمعیت علما اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہاہے کہ پاناما کا معاملہ کرپشن کا نہیں ٗ سیاسی بحران پیدا کرنے کا ہے ٗ جس بنیاد پر وزیراعظم کو نااہل قرار دیا گیا اس پر ماہرین آئین حیران ہیں ٗکتنی سبکی ہے کہ ہماری عدالت کا فیصلہ کسی مثال کے طور پر پیش نہ کیاجاسکے ٗملک میں اگر کچھ ہوجاتا ہے تو کون ذمے دار ہوگا ٗایسے بحران ملک کیلئے مفید نہیں اور جذباتی قسم کی اچھل کود کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

جمعہ کو میڈیا گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاناما کیس ٗآف شور کمپنیاں اور لندن فلیٹ کی بنیاد پر درخواستیں دائر کی گئیں اور کئی مہینوں تک عدالت میں سماعت ہوتی رہی لیکن جس بنیاد پر فیصلے میں نااہل قرار دیا گیا اس پر ماہرین آئین حیران ہیں کیوں کہ اس بنیاد پر نااہلی کی توقع کسی کو نہیں تھی۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ جس بنیاد پر کیس داخل کیا گیا تھا اس پر کہا گیا کہ مزید تحقیق کی جائے گی اور چونکہ تنخواہ وصول نہیں کی گئی اس لیے نااہل قرار دیا گیا جبکہ کتنی سبکی ہے کہ ہماری عدالت کا فیصلہ کسی مثال کے طور پر پیش نہ کیاجاسکے۔سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہاکہ مخالفین مسلسل وزیراعظم کی نااہلی کے لئے تحریک چلارہے تھے اور اب سمجھ رہے ہیں انہوں نے کیس جیت لیا لیکن معاملہ ملک میں سیاسی بحران پیدا کرنے کا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے بھی کہا تھا کہ چور پکڑا جاتا ہے پتا ہوتا ہے کہ اس نے کہاں چوری کی لیکن میں نہیں سمجھتا کہ تاریخ اس فیصلے کو انصاف کے معیار پر پورا اترتا سمجھے گی ٗاب کیا پاناما کی آف شور کمپنیوں کا پیسا واپس آجائے گا۔مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ فیصلے کے وقت عدالت کو سوچنا چاہیے تھا کہ اقتدار منتقلی کے وقت خلا کا کیا ہوگا ٗملک میں اگر کچھ ہوجاتا ہے تو کون ذمے دار ہوگا ٗایسے بحران ملک کیلئے مفید نہیں اور جذباتی قسم کی اچھل کود کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔

سربراہ جے یو آئی (ف) نے کہاکہ پاکستان کی ترقی کا سفر بھارت کی نظروں میں کھٹک رہا ہے اور یہ سارا معاملہ کرپشن کا نہیں بلکہ سیاسی بحران پیدا کرنے کا تھا۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ملک میں سیاسی بحران پیدا کر کے پاکستان کو عدم استحکام کی طرف لے جایا جا رہا ہے۔ سارا کچھ عدم استحکام اور پاکستان کی سلامتی کو مخدوش کرنے کی شروعات ہو سکتی ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ کیا اس فیصلے کے بعد پاناما کمپنیوں اور فلیٹس کا پیسہ پاکستان آ جائیگا؟

اگر ایسا نہ ہوا تو اس کا مطلب ہے کہ اس کا مقصد صرف ایک وزیر اعظم کو ہٹانا تھا؟َ انہوں نے کہا کرپشن اور کمیشن پر کوئی فیصلہ نہیں آیا۔ نیب پر مدعی جماعت کو بھی اعتماد نہیں تھا لیکن آج اسی میں کیس ڈالے جا رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ میاں محمد نواز شریف کی نااہلی کے بعد اس وقت ملک میں کوئی سربراہ نہیں ٗاس کا کون ذمہ دار ہے؟ سپریم کورٹ جب وزیر اعظم کو نااہل قرار دے رہی تھی تو اسے خلا کا بھی سوچنا چاہیے تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…