جمعرات‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پاناما کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ اگلے ہفتے ،فیصلہ تسلیم کریں گے یا نہیں؟ن لیگ نے پہلے ہی بڑا اعلان کردیا

datetime 21  جولائی  2017 |

لاہور ( این این آئی ) صوبائی وزیر قانون و پارلیمانی امور رانا ثناء اللہ خاں نے کہا ہے کہ پاناما کیس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ اگلے ہفتے آنے کی توقع ہے جو حق میں ہو یا مخالفت میں اسے قبول کریں گے، جو صورتحال سامنے ہے اس کے مطابق نوازشریف کی نااہلی بنتی ہی نہیں، پاناما کیس میں مزید انکوائری کی ضرورت ہے،پارٹی میں رائے ہے کہ یہ کیس نواز شریف کی ذات کو نشانہ بنانے کے لیے تھا۔

پانامہ کیس کا فیصلہ محفوظ ہونے پر اپنے ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے رانا ثنااللہ نے کہا کہ بھٹو اور نوازشریف کا کیس سیاسی ہے، نوازشریف کی 36 سال کی سیاسی زندگی میں کوئی الزام ان پر نہیں لگایا جاسکتا، چند لوگ اپنی خواہشات کا بھار سپریم کورٹ کے کاندھے پر ڈالنا چاہتے ہیں۔سپریم کورٹ کے جج تمام باتوں کا ادراک رکھتے ہیں، ایسا کوئی فیصلہ نہیں ہونا چاہیے جس کا خیمازہ آئندہ سالوں تک برداشت کرنا پڑے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کا موقف بالکل واضح ہے، سپریم کورٹ کا فیصلہ ہمارے حق میں ہو یا مخالفت میں اسے قبول کریں گے، فیصلہ حق میں نہیں آیا تو پارٹی عوام کی عدالت میں ضرور جائے گی۔رانا ثناء اللہ نے کہا کہ روزانہ عدالت کے باہر عدالت لگائی جاتی ہے، پارٹی میں رائے ہے کہ یہ کیس نواز شریف کی ذات کو نشانہ بنانے کے لیے تھا، پارٹی میں یہ مضبوط رائے ہے کہ سب نواز شریف کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اس کیس نے مسلم لیگ (ن) کے ورکرز کو مزید مضبوط کردیا ہے، ہمیں یقین ہے کہ ہم عوامی عدالت میں ضرور سرخروں ہوں گے اور اگر عوام نے ہمیں ٹھکرا دیا تو ان کا فیصلہ بھی قبول کریں گے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پاناما کیس کا فیصلہ اگلے ہفتے آنے کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاناما کیس میں جس طریقے سے شریف خاندان کی تفتیش کی گئی، اس پر سوالات ہیں۔ جو صورتحال سامنے ہے اس کے مطابق نوازشریف کی نااہلی بنتی ہی نہیں، پاناما کیس میں قانون اور آئین کے مطابق مزید انکوائری کی ضرورت ہے۔

وزیر قانون پنجاب نے کہا کہ چودھری نثار کیساتھ بعض معاملات پر اتفاق تو بعض پر عدم اتفاق تھا۔دوسری جانب طلال چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے خلاف مقدمہ سیاسی ہے، فیصلہ کیا ہوگا جزا یا سزا ملے گی یہ اہم نہیں، سزا کی پرواہ نہیں، ہمارے لیے کافی ہے وزیراعظم صادق اور امین ہیں۔

موضوعات:



کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)


عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…