اسلام آباد (آئی این پی)پنڈ دادن خان کی خاتون کی ساڑھے آٹھ ایکڑ اراضی ہتھیانے کیلئے رشتہ دارجلاد بن بیٹھے، پہلے تشدد کرکے ہاتھ پاؤں توڑے، بعد ازاں زبردستی سے شادی کروا دی۔ متاثرہ خاتون انصاف کیلئے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں دھکے کھانے پر مجبور ہوگئی۔ گاؤں ادووال کی رہائشی منورہ بی بی ولد نو ر محمد نے نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں اپنی آپ بیتی سناتے ہوئے کہا کہ وہ گاؤں ادووال تحصیل پنڈدادنخان ضلع جہلم کی رہائشی ہے جہاں انکی ساڑھے آٹھ ایکڑ اراضی ہے۔
ان کے والدین بچپن میں فوت ہوگئے تھے۔ ماموں حمید اللہ نے انکی پرورش کی تاہم اس دوران وہ تشدد کا نشانہ بھی بناتے رہے اور جوان ہوتے ہی اراضی حاصل کرنے کیلئے بھانجی کے ہاتھوں پاؤں توڑ کر اسے معزور کر دیا۔ اب اس کی تین بچیاں ہیں۔ متاثرہ خاتون نے خادم اعلیٰ پنجاب شہباز شریف اور ڈپٹی کمشنر ضلع جہلم سے اپیل کی کہ اس کی داد رسی کرتے ہوئے انہیں انصاف فراہم کیا جائے تاکہ وہ اپنے بچیوں کی کفالت کر سکیں۔