بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

2050 تک دنیا کا کیا حال ہوگا؟عالمی ماہرین نے لرزہ خیز پیش گوئیاں کردیں

datetime 13  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(این این آئی)عالمی ماہرین نے امکان ظاہر کیا ہے کہ 2050 تک دنیا کی آبادی 10 ارب کے آس پاس پہنچ جائے گی لیکن زرعی زمین سے اناج پیدا کرنے کا عمل روایتی ہونے کی وجہ سے اناج کی کمی کا خدشہ ہے جو بھوک پھیلنے کا سبب ہوگا۔جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق ماہرین نے کہاکہ آبادی میں افزائش کا عمل مسلسل جاری ہے لیکن زمین کا رقبہ اتنا ہی ہے اورشہروں کے پھیلاو کے باعث زیر کاشت رقبہ کم ہورہا ہے۔

اس وقت بھوک کے پھیلنے کی کیفیت یہ ہے کہ ہر9 میں سے ایک شخص خوراک سے محروم ہے۔ اناج میں کمی کی ایک وجہ زمین کی زرخیزی میں کمی بھی بتائی جاتی ہے۔اس صورتحال پر سماجی ماہرین کا کہنا تھا کہ آبادی میں اضافے کا عمل روکنا ناممکن ہے۔ 2030 میں دنیا کی آبادی آٹھ ارب ساٹھ کروڑ کے لگ بھگ ہو جائے گی جبکہ 2050 میں یہ آبادی دس ارب کے قریب پہنچنے کا امکان ہے اور آبادی اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو 83 برس بعد زمین پر11 ارب سے زائد نفوس بستے ہوں گے۔سماجی ماہرین کا خیال ہے کہ زمین پر پیدا ہونے والے اناج سے خوراک کم نہیں ہوئی ہے لیکن اصل مسئلہ اس کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔ماہرین کے مطابق خوراک کھانے سے زیادہ ضائع کی جاتی ہے اور یہی بھوک میں افزائش کی بنیاد ہے۔ اس عمل میں ضروری ہے کہ خوراک کے ضائع ہونے کے سلسلے کو کسی طرح روکا جائے اور اگر ایسا ہو جاتا ہے تو بھوک کا نشان مٹانا آسان ہو گا۔زرعی سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے زمین بردگی کا عمل جاری ہے اور کئی زرعی علاقے اب کاشت کے قابل نہیں رہے۔ اس کی ایک بنیادی وجہ زیرزمین پانی کی کمیابی اور نمکیات میں اضافہ بھی ہے۔زرعی سائنسدانوں کا خیال ہے کہ مسلسل کاشت سے زمین کی زرخیزی بتدریج کم ہوتی جا رہی ہے۔ اس وقت زمین سے فی نفوس 4 ہزار کیلوریز پیدا کی جا رہی ہیں اور یہ ہر انسان کی ضرورت سے دو گنا ہے، اگر اقوامِ عالم کوئی استعمال کا بہتر نظام واضح کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو کم از کم موجودہ آبادی کے لیے خوراک کی فراہمی کوئی مسئلہ نہیں رہے گی۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اور پھر سب کھڑے ہو گئے


خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…