اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) کیلیبری فونٹ کا کیا چکر ہے؟ کیا مریم نواز نے واقعی جعلی دستاویزات جمع کروائیں؟ معروف صحافی حقیقت سامنے لے آئے، تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی سمیع ابراہیم نے ایک نجی ٹی وی کے پروگرام میں کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے وزراء اپنی پریس کانفرنس کا وقت 6 اور 7 بجے ہی منتخب کرتے ہیں تاکہ ہمارا پروگرام متاثر ہو سکے۔ اپنے اس پروگرام میں سینئر صحافی سمیع ابراہیم نے
کیلیبری فونٹ اور دیگر معاملات پر جھوٹ بولنے پر مسلم لیگ (ن) کے وزراء کو آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کیلیبری فونٹ سے متعلق بیرسٹر ظفراللہ کو پریس کانفرنس میں عوام سے جھوٹ بولنے پر براہ راست تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے بیرسٹر ظفر اللہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے پریس کانفرنس میں عوام سے جھوٹ بولا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ اگر صاحب اقتدار انسان کو یہ بات معلوم ہو کہ اس کا اقتدار جانے والا ہے تو وہ کس طرح باؤلا ہو جاتا ہے؟ کس طرح کی گفتگو کرتا ہے؟ بالکل ایسی ہی بات چیت پریس کانفرنس میں خواجہ آصف اور اسحاق ڈار نے بھی کی۔ لیکن ظفر اللہ صاحب نے فونٹ کے متعلق جو بات کی کہ کیلیبری فونٹ 2004ء میں بنا تھا تو آپ جھوٹ بول رہے ہیں، آپ کو شرم آنی چاہیے۔ سینئر صحافی نے اپنے پروگرام میں مائیکروسافٹ کا جواب دکھایا اور کہا کہ مائیکرو سافٹ کا کہنا ہے کہ یہ فونٹ 2004ء میں بنا ضرور تھا لیکن اسے پبلک 2007ء میں کیا گیا۔ لہٰذا اس سے قبل اس فونٹ کو کوئی بھی استعمال نہیں کر سکتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ جب مریم صفدر نے یہ دستاویزات بنائیں تب بھی وہ اس فونٹ کو استعمال نہیں کر سکتی تھیں لہٰذا مریم صفدر کی جانب سے جمع کروائے گئے دستاویزات جعلی ہیں۔