پاکستانی فوج کے جوان قوم اور وطن کی حفاظت کرتے ہوئے اپنی جانیں نثار کر دیتے ہیں اور شہادت کے رتبے پر فائز ہو تے ہیں ۔کراچی کے علاقے ملیر کے سعود آباد قبرستان میں قبریں پکی کرنے والے شخص خادم حسین نے اپنی زندگی کا ایساہی ایک واقعہ سنا دیاہے ،
اس کا کہناتھا کہ اس نے ایک قبر دیکھی جو کہ گر چکی تھی ، اس میں ایک شہید دفن تھا اور وہ میت برسوں بعد بھی تروتازہ تھی ۔ تفصیلات کے مطابق قبرستان میں قبریں پکی کرنے والے خادم حسین کا کہنا تھا کہ اس کا تعلق سکھر سے ہے۔ وہ 5 سال سے اس قبرستان میں کام کررہا ہے، اس سے قبل میمن گوٹھ کے بچل گوٹھ قبرستان میں کام کرتا تھا۔ اس نے بتایا کہ ایک مرتبہ وہ ایک قبر پکی کرنے میں مصروف تھا۔ اطراف سے کھدائی کے دوران اچانک ساتھ والی پرانی کچی قبر گرگئی۔ اس نے مٹی ہٹاکر دیکھا تو قبر میں فوجی وردی میں ملبوس ایک نوجوان کی میت نظر آئی۔ برسوں بعد بھی وہ تروتازہ تھی اور جسد سے خون جاری تھا۔ بعد میں معلوم کرنے پر پتا چلا کہ یہ ایک شہید فوجی کی قبر تھی، جنہیں وردی میں سپردخاک کیا گیا تھا کیونکہ شہید کو عموماً اسی لباس میں دفن کیا جاتا ہے جو اس نے شہادت کے وقت زیب تن کیا ہوتا ہے۔ خادم حسین کا کہنا تھا کہ وہ اکثر شہید کی قبر پر فاتحہ خوانی کرتا ہے۔