پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

’’وزرا اور ن لیگی رہنمائوں کو تقاریر مہنگی پڑ گئیں‘‘ سپریم کورٹ نے کیا سخت ترین اقدام اٹھا لیا،

datetime 10  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)بعض لوگ ضرورت سے زیادہ پرجوش ہو گئے ہیں، سپریم کورٹ نے وفاقی وزرا کی تقاریر کا ریکارڈ طلب کر لیا، اٹارنی جنرل پراسیکیوٹر مقرر۔تفصیلات کے مطابق جے آئی ٹی عملدرآمد کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کی جس کی سربراہی جسٹس اعجاز افضل جبکہ جسٹس شیخ عظمت اور جسٹس اعجاز الاحسن بنچ کا حصہ ہیں۔

جے آئی ٹی عملدرآمد کیس کی سماعت کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے ججز نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا ہے کہ بعض لوگ ضرورت سے زیادہ پرجوش ہو گئے ہیں۔ سپریم کورٹ کے ججز گزشتہ دنوں وفاقی وزرا کی پی آئی ڈی میں پریس کانفرنس سے متعلق ریمارکس دے رہے تھے۔ سپریم کورٹ نے وفاقی وزرا کی تقایر کا ریکارڈ طلب کرتے ہوئے اٹارنی جنرل کو پراسیکیوٹر مقرر کر نے کے احکامات جاری کر دئیے ہیں۔بنچ کے سربراہ جسـٹس اعجاز افضل نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ ایک سابق وزیراعظم کے خط لکھنے کے معاملے پر توہین عدالت لگ چکی ہے۔واضح رہے کہ سپریم کورٹ کے ان احکامات کے بعد نظر آرہا ہے کہ عدالت لیگی رہنمائوں کی تقاریر کے معاملے کا نوٹس لے چکی ہے اور اس معاملے کی سماعت بھی جلد ہوتی نـظر آئے گی۔سپریم کورٹ کی جانب سے جن وفاقی وزرا کی تقاریر کے اسکرپٹ طلب کئے گئے ہیں ان میں وفاقی وزیر برائے پاکستان ریلوے، وزیراعظم کے معاون خصوصی آصف کرمانی اور ن لیگی ایم این اے طلال چوہدری کے نام بتائے جا رہے ہیں جبکہ دیگر لیگی رہنمائوں کی تقاریر کے بھی ٹرانسکرپٹ فراہم کرنے کی ہدایت کر دی گئی ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…