اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق آرمی چیف اور اسلامی عسکری اتحاد کے سربراہ جنرل (ر) راحیل شریف کی اچانک پاکستان آنے کی اصل وجہ سامنے آ گئی۔ تفصیلات کے مطابق جنرل (ر) راحیل شریف گزشتہ روز سعودی حکومت کے ایک خصوصی طیارے میں ایک سعودی شہری سمیت لاہور پہنچے، سابق آرمی چیف کو سعودی عرب سے لاہور لانے والا طیارہ گزشتہ رات ہی واپس روانہ ہو گیا تھا مگر جہاز کے عملے کو
چند گھنٹوں کے لیے لاہور کے ایک ہوٹل میں ٹھہرایا گیا تھا، سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف کے خاندانی ذرائع کا کہنا ہے کہ یہ ان کا ذاتی نوعیت کا دورہ ہے اور وہ خاندان کی ایک تقریب میں شرکت کے لیے پاکستان آئے ہیں۔ اس سے قبل میڈیا پر خبریں گردش کر رہی تھیں کہ سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف اسلامی عسکری اتحاد کی سربراہی چھوڑ رہے ہیں، تاہم ان کی طرف سے اس حوالے سے کسی قسم کی تردید یا تصدیق نہیں آئی۔ اس سال اپریل میں حکومت کی جانب سے راحیل شریف کو سعودی عرب کی سربراہی میں بنائے جانے والے اسلامی عسکری اتحاد کی قیادت کرنے کی باضابطہ اجازت دے دی گئی تھی۔ اس کا ہیڈ کوارٹر سعودی عرب کے شہر ریاض میں بنایا گیا ہے، اس عسکری اتحاد میں سعودی عرب، پاکستان، ترکی، متحدہ عرب امارات، بحرین، بنگلہ دیش، سوڈان، ملائشیاء، مصر اور یمن سمیت دیگر مسلم ممالک شامل ہیں اور اس عسکری اتحاد کی سربراہی تاحال راحیل شریف کر رہے ہیں۔