اسلام آباد(نیوزڈیسک)امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کیلئے کام کرنے والے سابق جاسوس کنٹریکٹر ریمنڈ ڈیوس نے اپنی کتاب میں بتایا ہے کہ اپنی رہائی کے وقت وہ بچوں کی طرح روئے تھے اور ساتھ ہی یہ بھی بتایا ہے کہ دیت کا معاہدہ قبول کرنے کیلئے دباو ڈالنے پر مقتول افراد کے اہل خانہ رو رہے تھے۔ریمنڈ ڈیوس نے یہ بھی بتایا ہے کہ جب اسے اس کی رہائی کا علم ہوا تو وہ کیسے اپنے جذبات پر قابو نہ رکھ سکا۔ جیسے ہی مجھے معلوم ہوا کہ میں رہا ہونے والا ہوں، اور یہ کوئی
بھونڈا مذاق نہیں تھا، میں نے خوشی، افسوس، صدمے وغیرہ جیسے جذبات ایک طرف رکھے کہ بالآخر میں واپس جا رہا ہوں۔اپنے رویے اور حالت کی وجہ سے اگرچہ مجھے ایک سخت جان شخص سمجھا جا رہا تھا لیکن اپنی زندگی کے انتہائی غیر محفوظ لمحات کو دیکھ دیگر میری سخت جان جیسی کیفیت ختم ہو چکی تھی اور اس وقت میں صرف ایک ایسا شوہر اور ایک ایسا باپ تھا جو کچھ اور نہیں صرف اپنے گھر واپس جانا چاہتا تھا۔ اور ہاں، میں اس وقت ایک بچوں کی طرح رو رہا تھا۔