اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) دو پاکستانیوں کو شہید کرنے والے امریکی سی آئی اے کے اہلکار ریمن ڈیوس کی کتاب شائع ہوگئی ہے جس نے کئے گئے انکشافات نے پاکستانی سیاست میں ہلچل مچا کے رکھ دی ہے.ریمنڈ ڈیوس نے لاہور میں فائرنگ کرکے دو پاکستانیوں کو شہید کر دیا تھا جس کے بعد اسے گرفتار کرکے کوٹ لکھپت جیل میں ڈال دیاگیا تھا، ریمنڈ ڈیوس کی گرفتاری کی وجہ سے پاکستان اور امریکہ کے تعلقات بظاہر کشیدہ ہوگئے تھے.
رہائی کے بعد ریمنڈ ڈیوس نے پاکستان کی جیل میں گزارے گئے وقت اور اپنی رہائی میں کردار ادا کرنے والوں کے حوالے سے کتاب لکھنے کااعلان کیا تھا، ریمنڈ ڈیوس کی مذکورہ کتاب اب شائع ہوگئی ہے جس میں تہلکہ خیز انکشافات کئے گئے ہیں.ریمنڈ ڈیوس اپنے کتاب میں لکھتے ہیں کہ ان کی کوٹ لکھپت جیل سے رہائی میں مسلم لیگ(ن) کے سربراہ میاں نواز شریف، پاکستان پیپلزپارٹی کے سربراہ آصف علی زرداری، اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل پاشا اور امریکہ میں پاکستانی سفیر حسین حقانی نے اہم کردار ادا کیا. ریمنڈ ڈیوس نے دعویٰ کیا ہے کہ اس وقت کے پاکستان میں امریکی سفیر کیمرون منٹر اور پاکستانی انٹیلی جنس ایجنسی کے سربراہ جنرل پاشا نے میری رہائی کےلئے منصوبہ بنایا جبکہ کیمرون منٹر نے لاہور میں میاں نواز شریف سے ملاقات کی جس کے بعد میری رہائی کی راہ ہموار ہوئی، ریمنڈ ڈیوس نے دعوی کیا کہ کیمرون منٹر اور جنرل پاشا نے بیٹھ کر میری رہائی کا منصوبہ بنایا، ریمنڈ ڈیوس نے لکھا کہ جن دو افراد کو میں نے قتل کیا تھا ان کے لواحقین مجھے معاف کرنے کیلئے بالکل بھی راضی نہیں ہورہے تھے، تاہم انہیں پیسے دینے کے ساتھ دھمکیاںبھی دی گئیں جس پر وہ دیت لینے پر راضی ہوئے، انہوں نے لکھا کہ مقتولین کے ورثاء کو دیت لینے پر راضی کرنے میں پاکستان کی انٹیلی جنس ایجنسی آئی ایس آئی نے اہم کردار ادا کیا تھا،
انہوں نے مزید انکشاف کیا کہ مقتولین کے ورثاء کو 23 کروڑ روپے دیت دی گئی اور یہ رقم آئی ایس آئی نے اپنی جیب سے ادا کی تاہم امریکہ نے بعدازآں یہ رقم آئی ایس آئی کو کسی اور مد میں ادا کردی تھی.ریمنڈ ڈیوس اپنی کتاب میں مزید لکھتے ہیں کہ مجھے دو پاکستانیوں کو قتل کرنے پر کوئی افسوس نہیں ہے، ہیلری کلنٹن نے مجھے فون کرکے کہا کہ ریمنڈ ڈیوس ہمیں تم پر فخر ہے،
انہوں نے مزید لکھا کہ جب ہم جہاز میں سوار ہوگئے اورپاکستانی حدود سے باہر نکلنے تک میرے ساتھ بیٹھے امریکی سفارتکار خوفزدہ تھے کہ کہیں ہمیں دوبارہ پاکستان میں روک نہ لیا جائے تاہم ایسا بالکل نہیں ہوا۔