بدھ‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

سعودی عرب میں اللہ کے مہمانوں کی حفاظت کونسی فورس کر رہی ہے؟

datetime 22  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکہ(مانیٹرنگ ڈیسک)مکہ مکرمہ کا رخ کرنے والوں کو الشمیسی چیک پوائنٹ اور دیگر تمام گزر گاہوں کو عبور کرتے ہوئے وہاں سعودی سکیورٹی فورسز کے ہر دم چوکس وتیار اہلکار نظر آتے ہیں۔ اس دوران ریپڈ ایکشن فورس کے کمانڈر میجر محمد سعد القرنی صورت حال پر نظر رکھتے ہوئے اپنی ٹیم کے ارکان کو ہدایات دینے میں مصروف ہوتے ہیں۔

عربی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے میجر القرنی نے بتایا کہ ہم بیت اللہ کی زیارت کرنے والوں کے لیے انسانی خدمت پیش کرتے ہیں۔ اس دوران ضرورت کے مطابق ہدایت ملنے پر فوری مداخلت کی کارروائی بھی انجام دیتے ہیں۔الشمیسی چیک پوائنٹ پر متعین سارجنٹ صالح الربیعان کی عقابی آنکھیں ہر آنے والی سواری کی کڑی نگرانی کر رہی ہوتی ہیں۔امن وسلامتی کو یقینی بنانے کے لیے وہ ہمہ وقت انتہائی چوکنا رہتے ہیں اور ان کے ہاتھوں کی انگلیاں اپنے جدید ترین اسلحے کی لبلبی پر رہتی ہیں۔ ریپڈ ایکشن یونٹ کے اہل کار صالح الربیعان نے بتایا کہ یہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ میں اللہ کے مہمانوں کی خدمت پر مامور فوری مداخلت کے یونٹ میں شریک ہوں۔میں اور میرے تمام ساتھی اس پر فخر کرتے ہیں اور یہ ہم سب کے لیے انتہائی سعادت کی بات ہے۔سعودی عرب کی جانب سے مکہ مکرمہ کے بیرونی مرکزی راستوں پر دن رات مستقل طور پر ریپڈ ایکشن یونٹوں کو تعینات کر کے مملکت کی سیکورٹی طاقت کو مضبوط بنایا جا رہا ہے۔

موضوعات:



کالم



دنیا کا انوکھا علاج


نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…