اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب میں اللہ کے مہمانوں کی حفاظت کونسی فورس کر رہی ہے؟

datetime 22  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

مکہ(مانیٹرنگ ڈیسک)مکہ مکرمہ کا رخ کرنے والوں کو الشمیسی چیک پوائنٹ اور دیگر تمام گزر گاہوں کو عبور کرتے ہوئے وہاں سعودی سکیورٹی فورسز کے ہر دم چوکس وتیار اہلکار نظر آتے ہیں۔ اس دوران ریپڈ ایکشن فورس کے کمانڈر میجر محمد سعد القرنی صورت حال پر نظر رکھتے ہوئے اپنی ٹیم کے ارکان کو ہدایات دینے میں مصروف ہوتے ہیں۔

عربی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے میجر القرنی نے بتایا کہ ہم بیت اللہ کی زیارت کرنے والوں کے لیے انسانی خدمت پیش کرتے ہیں۔ اس دوران ضرورت کے مطابق ہدایت ملنے پر فوری مداخلت کی کارروائی بھی انجام دیتے ہیں۔الشمیسی چیک پوائنٹ پر متعین سارجنٹ صالح الربیعان کی عقابی آنکھیں ہر آنے والی سواری کی کڑی نگرانی کر رہی ہوتی ہیں۔امن وسلامتی کو یقینی بنانے کے لیے وہ ہمہ وقت انتہائی چوکنا رہتے ہیں اور ان کے ہاتھوں کی انگلیاں اپنے جدید ترین اسلحے کی لبلبی پر رہتی ہیں۔ ریپڈ ایکشن یونٹ کے اہل کار صالح الربیعان نے بتایا کہ یہ میرے لیے فخر کی بات ہے کہ میں اللہ کے مہمانوں کی خدمت پر مامور فوری مداخلت کے یونٹ میں شریک ہوں۔میں اور میرے تمام ساتھی اس پر فخر کرتے ہیں اور یہ ہم سب کے لیے انتہائی سعادت کی بات ہے۔سعودی عرب کی جانب سے مکہ مکرمہ کے بیرونی مرکزی راستوں پر دن رات مستقل طور پر ریپڈ ایکشن یونٹوں کو تعینات کر کے مملکت کی سیکورٹی طاقت کو مضبوط بنایا جا رہا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…