اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) آسام میں بھارت سے علیحدگی کی تحریک نے شدت اختیار کر لی، پرتشدد احتجاج ساتویں روز میں داخل، علیحدگی پسندوں اور سکیورٹی فورسز میں جھڑپیں، کرفیو نافذ، تمام سکول ، بازار اور کاروباری مراکز بند کر دئیے گئے۔ تفصیلات کے مطابق
آسام میں علیحدگی کی تحریک نے شدت اختیار کر لی ہے۔ معروف سیاحتی مقام دارجیلنگ میں پر تشدد احتجاج کا سلسلہ ساتویں روز میں داخل ہو چکا ہے جبکہ علیحدگی پسندوں اور سکیورٹی فورسز کے درمیان جھڑپوں میں بھی شدت آچکی ہے۔ شہر بھر میں ساتویں روز مکمل ہڑتال ہے، تمام اسکول و بازار اور کاروباری مراکز بند کر دئیے گئے ہیں جبکہ مودی سرکار نے علیحدگی تحریک کو دبانے کیلئے کشمیر والا حربہ استعمال کرتے ہوئے انٹرنیٹ سروس معطل کر رکھی ہے۔ علیحدگی پسند رہنما گورکھا جانموتی مورچا نے مودی سرکار کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ تشدد کے خاتمے تک کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں کئے جائیں گے۔ واضح رہے کہ بھارت میں مقبوضہ کشمیر ، خالصتان ، منی پور، ناگالینڈ کے بعد آسام کی تحریک نے شدید رخ اختیار کر لیا ہے اور اس وقت ملک بھر میں 27سے زیادہ علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں۔