پیر‬‮ ، 21 اپریل‬‮ 2025 

چین سے برآمد کی جانیوالی چیز کے ذریعے پاکستان میں ”آموں“ کے ساتھ کیسا گھناؤنا فارمولہ آزمایاجارہاہے؟حیرت انگیزانکشاف

datetime 21  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)آم کوپھلوں کابادشاہ کہاجاتاہے جب ہی گرمیوں میں آم کاسیزن شروع ہوتاہے مارکیٹ میں اس پھل کی بھرمارہوجاتی ہے ،دوکانوں ،ریٹرھیوں اوردیگرمختلف جگہوں پراس کے بیچنے والے بڑے خوبصورت اندازمیں اس پھل کوسجاکربیچنے کےلئے میدان میں آجاتے ہیں جبکہ آم کھانے کے شوقین افراد بھی کسی سے پیچھے نہیں رہتے اورکئی تومینگوپارٹیاں بھی دیتے ہیں اورایسی مینگوپارٹیاں زیاد ہ

ترپرائیویٹ اداروں میں زیادہ دی جاتی ہیں لیکن اب آم کھانے کے شوقین افراد کےلئے ایک پریشانی کی خبرسامنے آئی ہے کہ دیگرپھلوں کی طرح آم کوبھی ذخیرہ اندوززیادہ سے زیادہ منافع کمانے کےلئے ذخیرہ کرتے ہیں اوران کے ذخیرے میں زیادہ ترکچے آم ہوتے ہیں لیکن جب ان کومارکیٹ میں لاناہوتاہے تویہ مافیاان کچے آموں کوپکانے کےلئے مصنوعی طریقے سے پکاتے ہیں اوران آموں کارنگ بھی ایسادکھتاہے کہ لوگ ان پرٹوٹ پڑتے ہیں لیکن ان کچے آموں کوپکانے کےلئے جوکیمکل استعمال کیاجاتاہے وہ انسانی صحت کےلئے کسی زہرسے کم نہیں ہے ۔کچے آم کوپکانے کےلئے صرف 4سے 6گھنٹے درکارہوتے ہیں اس کے بعد آم کومارکیٹ میں لایاجاتاہے ۔ماہرین نے بتایاہے کہ کچے آم کوپکانے کےلئے اتھائلن گیس، کاربائڈ اور اتھریل 39 کیمیکل کا استعمال کیاجاتاہے جس سے کچے عام پک توجاتے ہیں لیکن ان کاوہ ذائقہ نہیں رہتاجوکہ اس کاہوناچاہیے ،ماہرین کاکہناہے کہ کچے آم چین سے منگوائے درآمدکئے جانے والےکیلشیم کاربائڈ پاؤچ سے مصنوعی طریقے سے پکائے جاتے ہیں۔ماہرین کے مطابق یہ کیمیکل انتہائی سستا ہے اور صرف چار گھنٹے میں عام کو پکا دیتا ہے،یہ زبردست کیمیکل نمی کے رابطے میں آنے کے ساتھ ہی اتھائلن گیس بناتا ہے جو انسان کے اعصاب کوتباہ کرتاہے اوراس کے اثرات انسانی دماغ پربھی پڑتے ہیں

اوراس کیمکل سے تیارکئے گئے کچے سے پکے آموں سے فوڈپوائزنگ بھی ہوسکتی ہے کیونکہ زہریلاکیمکل انسانی معدے کوزیادہ نقصان پہنچاتاہے جبکہ اس کیمکل کے ذریعے پکنے والے آم کاذائقہ اس طرح کانہیں ہوتاجوکہ مکمل وقت کے ساتھ پک کراستعمال کیاجاتاہے کیونکہ قدرتی طورپرآم کوپکانے کےلئے 18سے 24سینٹی گریڈکے درمیان کادرجہ حرارت ضروری ہے اوراس طرح آم کوپکانے میں ایک ہفتہ درکارہوتاہے ۔ آم قدرتی طورپراس وقت پکتا ہے جب درخت میں ایتھنیل ہارمون پیدا ہونے لگتا ہے۔ماہرین کے مطابق کاربائڈ اور اتھریل کی زیادتی سے کینسر انسانی جسم میں کینسرپیداہونے کاخدشہ ہوتاہے جبکہ دیگرموذی امراض بھی لاحق ہوسکتی ہیں ۔

موضوعات:



کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…