قائداعظمؒ جب لندن میں تعلیم حاصل کر رہے تھے تو وہاں موجود ایک انگریز پروفیسر ’’پیٹرز‘‘ ان سے شدید نفرت کرتے تھے‘ ایک دن پروفیسر ڈائننگ روم میں لنچ کر رہے تھے تو قائداعظمؒ بھی اپنی ٹرے لے کر اسی ٹیبل پر بیٹھ گئے‘ پروفیسر کو اچھا نہ لگا اور اس نے قائداعظمؒ کو کہا ’’کیا آپ کو نہیں پتہ کہ ایک پرندہ اور سور ساتھ بیٹھ کر نہیں کھا سکتے؟‘‘۔ قائداعظم نے جواب دیا کہ آپ پریشان نہ ہوں’’I will fly to other table‘‘ قائداعظمؒ کے اس
جواب پر پروفیسر کو بہت غصہ آیا اور اس نے انتقام لینے کا فیصلہ کر لیا، اگلے دن پروفیسر نے قائداعظمؒ سے سوال کیا کہ اگر تم کو راستے میں دو بیگ ملیں اور ایک میں دولت اور دوسرے میں دانائی ہو تو تم کس کو اٹھاؤ گے؟ قائداعظمؒ نے جواب دیا کہ ’’دولت‘‘۔ قائداعظمؒ کے جواب پر پروفیسر نے طنزیہ جواب دیا کہ میں تمہاری جگہ ہوتا تو ’’دانائی‘‘ والے بیگ کو اٹھاتا۔ قائداعظمؒ نے جواب دیا کہ ’’ہر انسان وہی چیز چاہتا ہے جو اس کے پاس نہیں ہوتی۔‘‘















































