سرینگر،اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی بزدل فوج نے نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دئیے، وادی کے حالات کشیدہ ، انٹرنیٹ سروس معطل ،احتجاجی مظاہرین پر فائرنگ، لاٹھی چارج ،یاسین ملک کو گرفتار کر لیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں رمضان المبارک کے تقدس کو پامال کرتے ہوئے بھارتی قابض فوج نے نہتے کشمیریوں پر ظلم کے پہاڑ توڑ دئیے ہیں۔
گزشتہ روز کشمیری نوجوان نصیر احمد کی بھارتی فوج کے ہاتھوں شہادت کے بعد وادی کے مختلف علاقوں میں صورتحال انتہائی کشیدہ ہو گئی ہے۔ نصیر احمد بھارتی سکیورٹی فورسز کی جانب سے فائرنگ میں زخمی ہوا تھا جسکے بعد اسے قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں زخموں کے تاب نہ لاتے ہوئے نصیر احمد کی موت واقع ہو گئی جس میں وادی بھر میں کشیدگی بڑھ گئی اور آج احتجاجی مظاہروں کا اعلان کیا گیا تھا۔ادھر بھارتی حکام نے اپنے ظالمانہ عمل کو چھپانے کیلئے معصوم کشمیری نوجوان کی گولیوں سے چھنی لاش کی تصاویر وائرل ہو جانے کے باعث موبائل اور انٹرنیٹ کی سروس معطل کر دیں۔ وادی کے مختلف علاقوں میں پولیس اور ریزو فورس کے اضافی دستے تعینات کر دئیے گئے ہیں۔ شو پیاں میں بھارتی فوج کی گھر گھر تلاشی اور سرچ آپریشن کے دوران فرضی جھڑپوں میں ہلاکتوں ‘ بیگناہ نوجوانوں کی گرفتاریوں اور انہیں تشدد کا نشانہ بنانے کے خلاف درجنوں افراد نے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔اس موقع پر مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے بھارتی فوجیوں نے لاٹھی چارج اور فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک نوجوان شدید زخمی ہو گیا ۔ زخمی ہونے والے نوجوان کو صورہ انسٹیٹیوٹ میڈیکل سائنسسز سرینگر میں داخل کر دیا گیا ۔حریت رہنما یاسین ملک آج سری نگر میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوان کی شہادت پر احتجاج کی سربراہی کرنے والے تھے انہیں اس مظاہرے میں شرکت کرنے سے روکنے کیلئے بھارتی فوج نے یاسین ملک کو گرفتار کر کے نا معلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔