قدیم مصر کی ملکہ قلوپطرہ مصر کی تاریخ کی خوبصورت ترین عورت تسلیم کی جاتی ہے۔ صرف 17 سال کی عمر میں عظیم مصری سلطنت کی حکمران بننے والی قلوپطرہ ذہانت میں بھی بے مثال تھی اور اس وقت کے ذہین و فطین امرا اس کی ذہانت کا اعتراف کرتے تھے۔قلوپطرہ نے اپنے وقت کے 2 طاقتور ترین جرنیلوں جولیس سیزر اور مارک انطونی کو اپنی فہم و ادراک کی صلاحیت، دانشمندی اور حسن و جمال سے مسحور کر رکھا تھا۔
آج ہم آپ کو دنیا کی حسین ترین خواتین میں سے ایک قلوپطرہ کے حسن کے کچھ راز بتانے جارہے ہیں، جنہیں اپنا کر وہ خود کو رہتی دنیا تک جاوداں کر گئی۔تاریخی کتابوں میں درج ہے کہ دودھ اور شہد کا غسل قلو پطرہ کا پسندیدہ ترین عمل تھا۔ دودھ اور شہد جلد کو نرم و ملائم بنا کر تازگی کا احساس دلاتے ہیں۔آج کے دور کے لحاظ سے اگر غسل کے پانی میں 2 کپ دودھ اور آدھا کپ شہد شامل کرلیا جائے، تو قلو پطرہ جیسا حسن حاصل کرنا چنداں مشکل نہیں۔قلوپطرہ اپنی جلد کو نرم اور شفاف رکھنے کے لیے روز اپنی کنیزوں سے مساج کروایا کرتی تھی جو سمندری نمک اور دودھ کی ملائی سے تیار کیا جاتا تھا۔یہ اسکرب مساج کرنے کے بعد 5 منٹ تک جلد پر لگا رہنے دیا جائے اس کے بعد دھو دیا جائے، نتائج دیکھ کر آپ حیران رہ جائیں گے۔چہرے کے لیے قلو پطرہ 2 طرح کے ماسک استعمال کرتی تھی۔ ایک ملائی اور شہد، اور دوسرا انگوروں کو پیس کر ان میں شہد کی آمیزش کر کے۔ اس ماسک کو چہرے پر 15 منٹ تک لگا رہے دیا جائے۔یہ ماسک چہرے کی جلد کو شاداب اور خوبصورت بنادے گا۔سیب کی آمیزش سے تیار کیا جانے والا سرکہ ایک جادو اثر محلول ہے۔ قلوپطرہ اس سرکہ میں بیسن اور گرم پانی کی آمیزش کر کے اسے چہرے پر استعمال کیا کرتی تھی۔حسن و جمال میں اضافے کے لیے عرق گلاب کا استعمال ہر دور میں کیا جاتا رہا ہے۔ عرق گلاب جلد کو نمی فراہم کرتا ہے۔یہ دن اور رات کے کسی بھی حصے میں بلا جھجھک استعمال کیا جاسکتا ہے۔ عرق گلاب جلد کو جوان اور تروتازہ رکھنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔قلوپطرہ بھی اس راز سے واقف تھی لہٰذا عرق گلاب اس کے حسن کی حفاظت کے اجزائے ترکیبی کا لازمی جز تھا۔