منگل‬‮ ، 30 دسمبر‬‮ 2025 

اللہ سے صرف اہل علم ہی ڈرتے ہیں

datetime 12  جون‬‮  2017 |

عنایت اللہ خان مشرقی نے جیمس جینز اور خوف خدا کے متعلق ایک واقعہ بیان کیا ہے یہ 1909ء کا ذکر ہے ۔ اتوار کا دن تھا۔ ہلکی ہلکی بارش ہورہی تھی ۔ علامہ مشرقی کسی کام کے لیے باہر نکلے تو دیکھا کہ مشہور ماہر فلکیات سر جیمس جینز چرچ کی طرف جارہے ہیں ۔ علامہ مشرقی یہ دیکھ کر حیران ہوئےکیونکہ عام طور پر سائنس دان مذہبی رسومات کے قائل نہیں ہوتے۔

علامہ مشرقی نے بڑھ کرسر جیمس جینز کو مؤدبانہ سلام کیا۔ سر جیمس جینز نے ان کے سلام کا نوٹس نہ لیا اور چلتے رہے ۔ مشرقی نے ان کا پیچھا کیا اور دوبارہ سلام کیا۔ سر جیمس جینز رک گئے ۔ حیرت سے پوچھا : “بولوکیا چاہتے ہو؟” اہل مغرب بے مقصد ادب و احترام بھرے سلام سے واقف نہیں ہوتے ۔ وہ سمجھتے ہیں کہ سلام کرنے والے کا کوئی مقصد ہوتاہے ۔ اس لیے سر جیمس نے کہا :” بولو، کیا چاہتے ہو؟” مشرقی نے کہا :” دو باتیں عرض کرنا چاہتاہوں ۔” سر جیمس بولے ۔ “ہاں ہاں کہیئے !” مشرقی نے کہا : ” پہلی بات یہ ہے کہ بوندا باندی ہورہی ہے لیکن آپ نے چھاتا بغل میں رکھا ہے اسے کھولا نہیں ۔” سر جیمس اپنی بد حواسی پر مسکرائے اور چھاتا کھول لیا۔ مشرقی نے کہا :” دوسری بات یہ کہ آپ چرچ کی طرف عبادت کے لیے جارہے ہیں ؟” مشرقی کے اس سوال پر سر جیمس لمحہ بھر کے لیے خاموش ہوئے پھر بولے :آپ آج شام کو چائے میرے ساتھ پیئں ، بیٹھ کر چائے پر بات کریں گے ۔” مشرقی شام کو سر جیمس کے گھر پہنچے ۔ سر جیمس انتظار کر رہے تھے ۔ تپائی پر چائے لگی ہوئی تھی ۔ سر جیمس نے اجرام فلکی کے حیرت انگیز نظام کی بات شروع کی ۔ ان کے لامتناہی فاصلے ، پہنائیاں ، پچیدہ مدار کی تفصیلات بیان کرنے لگے ۔ان کی باتیں سن کر مشرقی کا دل اللہ کی کبریائی اور جبروت سے دہلنے لگا۔ خود سر جیمس کی یہ کیفیت تھی کہ ان کے بال کھڑے تھے ، آنکھیں حیرت سے پھٹی ہوئی تھیں ، ہاتھ کانپ رہے تھے، آواز لرز رہی تھی ۔ بولے: “عنایت اللہ خان !

جب میں خدا کے تخلیقی کارناموں پر نظر ڈالتا ہوں تو میرا رواں رواں اللہ کے جلال سے لرزنے لگتاہے۔ جب گرجے میں جاکر کہتاہوں ، اللہ! تو عظیم ہے تو میرے جسم کا رواں رواں اس کی شہادت دیتا ہے۔ مجھے عبادت میں دوسروں کی نسبت ہزار گنا زیادہ کیف حاصل ہوتاہے۔” علامہ مشرقی نے کہا : عالی جاہ! ” اس بات پر مجھے قرآن حکیم کی ایک بات یاد آگئی ہے اجازت ہو تواس کا مطلب بیان کروں ؟”

“ضرور ضرور “۔ سرجیمس بولے۔ مشرقی نے عربی میں آیت پڑھی اور ، کہنے لگے ، اس کا مطلب یہ ہے کہ اللہ سے صرف اہل علم ہی ڈرتے ہیں۔” “کیا واقعی؟” سر جیمس حیرت سے چّلائے ۔ ” یہ وہ حقیقت ہے جسے میں نے سالہا سال کے مطالعے اور مشاہدے کے بعد جانا ہے ۔ محمد ﷺ کو اس عظیم حقیقت کا علم کیسے ہوا؟ اگر یہ آیت قرآن میں موجود ہے تو بے شک قرآن الہامی کتاب ہے۔”

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…