جمعرات‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2024 

پولیو: جنوبی پنجاب کو انتہائی حساس قرار دیے جانے کا امکان

datetime 27  مارچ‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام ا باد( نیوز ڈیسک) سندھ اور بلوچستان کے بعد اب صوبہ پنجاب میں بھی پولیو وائرس کے پھیلنے کا خطرہ بڑھ گیا ہے، جس کے باعث جنوبی پنجاب کے اضلاع کو انتہائی حساس قرار دیئے جانے کا مطالبہ کیا جارہا ہے۔پنجاب کے وزیراعلیٰ کے صحت سے متعلق مشیر خواجہ سلمان رفیق نے تجویز پیش کی ہے کہ پولیو وائرس سے متاثرہ اضلاع کی 2015ء کے لیے نئی فہرست تیار کی جائے جس میں رحیم یار خان، ڈی جی خان اور راجن پور کے علاقوں کو شامل کیا جائے۔اسلام اباد میں ایمرجنسی اوپریشن سینٹر (ای پی ائی) کے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران سلمان رفیق کا کہنا تھا کہ پولیو وائرس کے جاری پھیلاؤ کے باعث شمالی سندھ اور بلوچستان سے متصل جنوبی پنجاب کے اضلاع کو انتہائی حساس قرار دے دیا جائے۔انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ پولیو وائرس کے انتہائی متاثرہ علاقوں سے دیگر کی جانب لوگوں نے ہجرت کی ہے جبکہ ان علاقوں میں پنجاب کے دیگر علاقوں کی طرح حفاظتی ٹیکوں کے پروگرام کو کم اہمیت دی گئی۔صحت کے مشیر نے پنجاب میں (ا ئی پی وی) انجکشن کے ذریعے پولیو ویکسن کو متعارف کروانے کی تجویز دیتے ہوئے رحیم یار خان کے ماحولیاتی نمانوں کی جانچ پڑتال کرنے کے لئے بھی سفارش پیش کی۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ائی پی وی انجکشن کے ذریعے متاثرہ فرد کو لگائی جانے والی ویکسین ہے جو بچوں میں بیماریوں سے تحفظ فراہم کرنے مدد دیتی ہے۔اگر بچے کو ائی وی پی کے ذریعے سے ویکسن فراہم کی گئی ہو تو اس بات کا کم امکان ہوتا ہے کہ بیماری سے بچاوں کے لیے اس میں قوت مدافعت میں کمی اسکے۔تاہم جو بچے پولیو وائرس سے متاثر ہو جاتے ہیں تو وہ ویکسینشن کے باوجود پولیو کے وائرس کو منتقل کرنے کا باعث بنتے ہیں۔دوسری جانب ا ئی پی وی ویکسینشن اورل پولیو ویکسن (او پی وی) سے مہنگی ہیں۔

سندھ

حفاظتی ٹیکوں پر توسیعی پروگرام کے سندھ پروجیکٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر مظہر خمیسانی نے اجلاس کے دوران بتایا کہ گزشتہ دنوں کراچی میں انجکشن کے ذریعے ویکسین لگانے کی ایک بڑی مہم انجام دی جارہی تھی۔
انھوں نے اجلاس کے شرکاء4 کو سندھ میں پولیو پروگرام کے بارے میں ا?گاہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے کراچی کے پولیو سے انتہائی حساس قرار دیئے جانے والے علاقوں میں انسداد پولیو مہم کے رضا کاروں کی حفاظت کے لئے 700 سیکیورٹی اہلکار فراہم کرنے کی درخواست کی گئی تھی۔
تاہم بیشتر وعدوں کے باوجود سیکیورٹی حکام پولیو ٹیموں کی حفاظت کے لئے اہلکار فراہم نہیں کرسکے۔
بلوچستان
بلوچستان کے محکمہ صحت کے سیکرٹری ڈاکٹر نور بلوچ نے انسداد پولیو مہم کے معیار کو بہتر بنانے پر زور دیتے ہو ئے کہا کہ انسداد پولیو مہم کی تعداد سے زیادہ اس مہم کے معیار پر توجہ دینی چاہئے۔
فاٹا
وفاق کے زیر انتظام قبائلی علاقوں میں ای پی ا?ئی کے نائب ڈائریکٹر ڈاکٹر صاحبزادہ خالد نے تجویز پیش کی کہ فاٹا میں پولیو مہم کے لیے مخصوص مقام تجویز کیے جائیں اور پولیو وائرس کی تشخیص کے لیے ایک آزاد نگران مقرر کیا جانا چاہیے۔اجلاس کی صدارت سینٹر عائشہ رضا فاروق نے کی اورانہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس ماہ کے ا خر تک صوبوں کی تجاویز کو پلان میں شامل کرلیا جائے گا۔



کالم



کرسمس


رومن دور میں 25 دسمبر کو سورج کے دن (سن ڈے) کے طور…

طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے

وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…