بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

سعودی عرب اور امارات کو تنازعہ مہنگا پڑ گیا،اہم اسلامی ملک کے جہاز بڑی تعداد میں قطر پہنچ گئے

datetime 11  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

تہران(مانیٹرنگ ڈیسک)قطر اوردوسرے خلیجی ملکوں کےدرمیان حالات کشیدہ ہونے کے بعد ایران نے قطر میں انسانی امدادی آپریشن شروع کردیاہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے قطر کے سفارتی اور اقتصادی بائیکاٹ کے بعد ایران نے  دوحہ سے تعلقات بڑھانے شروع کردیئے ہیں اوراپنی فضائی سروسز بڑھا دی ہیں اور انسانی امداد کی فراہمی کےلئے اپنی ایک بندرگاہ

کو دوحہ تک آمد ورفت کے لیے مختص کردیا گیا ہے۔قطرمیں ایران نے  اپنے امدادی آپریشن کاآغازکیاہے تاکہ قطرمیں خوراک کابحران نہ پیداہو  ۔مبصرین کا کہنا تھا کہ ایران خلیجی ملکوں کے قطر کےساتھ سفارتی بحران سنجیدہ طریقے سے لے رہاہے اورقطرسے باہمی تعلقات بڑھارہاہے تاکہ قطرکے ساتھ اس کے سفارتی وتجارتی تعلقات مضبوط ہوں اورقطرکوعالمی سطح پرتنہائی کاسامنانہ کرناپڑے ۔ایران کی سرکاری ایئرلائن کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ تہران اور شیراز کے ہوائی اڈوں سے چار پروازیں غذائی سامان کے ساتھ قطر روانہ کی گئی ہیں۔ ایرانی حکومت کے ایک دوسرے عہدیدار کا کہنا ہے کہ تہران کی جانب سے دوحہ کے لیے پروازوں میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔ ضرورت پڑنے پر ایران اور قطر کے درمیان فضائی نقل وحمل میں مزید تیزی لائی جائےگی۔واضح رہے کہ قطر نے سعودی عرب کی جانب سے دہشت گردی کی فہرست میں متعدد قطریشہریوں اور تنظیموں کو شامل کرنے کے اقدام کو مسترد کرتے ہوئے اسے ’بے بنیاد‘ قرار دیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق گزشتہ روز سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، بحرین اور مصر کی جانب سے مشترکہ طور پر ’دہشت گردی کے لیے مالی مدد‘ کرنے والوں کی ایک فہرست جاری کی گئی جس میں قطر کے 59 شہریوں اور اداروں کو شامل کیا گیا ہے۔ اس فہرست میں قطر میں مقیم اخوان المسلمون کے روحانی پیشوا یوسف القرداوی بھی شامل ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…