کراچی (نیوز ڈیسک) متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ جس کسی نے بھی ان سے الجھنے کی کوشش کی ہے وہ اس دنیا میں خوش نہیں رہ سکا ۔کارکنان سے خطاب کرتے ہوئے الطاف حسین کا کہنا تھا کہ 1992 ءمیں سابق آرمی چیف آصف نواز جنجوعہ کی سربراہی میں بھی ایم کیو ایم کے خلاف آپریشن کیا گیا تھا ۔سابق آرمی چیف آصف نواز جنجوعہ ان کا چیپٹر کلوز ( کہانی ختم ) کرنا چاہتے تھے لیکن ان کا اپنا باب ختم ہو گیا۔الطاف حسین نے مزید کہا کہ انہوں نے رینجرز کو کوئی دھمکی نہیں دی ، وہ ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ مارنے آئے تھے اور چھاپہ مار کر چلے گئے۔انہوں نے واضح کیا کہ ان کی کراچی کی رہائش گاہ نائن زیرو سے ایک بھی ٹارگٹ کلر نہیں ملا ۔الطاف حسین نے سیکورٹی اداروں سے سوال کیا کہ انہوں نے ایم کیو ایم کے سوا کسی سیاسی جماعت یا رہنماءکے گھر پر چھاپہ کیوں نہیں مارا؟
ایم کیوایم اور رینجرز میں بیک ڈورڈپلومیسی کا انکشاف، بدھ کا دورہ عزیزآباد منصوبے کے تحت کیاگیا:ڈاکٹرشاہدمسعود
موجودہ حکومت پر تنقید کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نے صرف سینیٹ انتخابات میں حمایت کے لیے فون پر رابطہ کیا تھا لیکن اس کے بعد مسلم لیگ ن کی جانب سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ نے وعدہ کیا تھا کہ وہ کراچی کے حالات کے پیش نظر مانیٹرنگ کمیٹی بنائیں گے لیکن اپنے وعدے کے باوجود انہوں نے مانیٹرنگ کمیٹی نہیں بنائی۔الطاف حسین نے وزیر داخلہ سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنے وعدے کے مطابق مانیٹرنگ کمیٹی تشکیل دیں تاکہ کراچی میں ہونے والے آپریشن پر نظر رکھی جا سکے۔