ریاض (نیوز ڈیسک) سعودی حکام نے ناقص صلاحیتوں اور کم استعداد کے حامل غیر ملکیوں سے نجات پانے کے لئے اور سعودی شہریوں کو ملازمت کے بہتر مواقع فراہم کرنے کے لئے نئے ضوابط کے نفاذ پر غور شروع کردیا ہے۔
”عرب نیوز“ کے مطابق وزارت لیبر اس بات پر غور کررہی ہے کہ کسی کمپنی کا سعودائزیشن کا لیول اخذ کرنے میں اس کے غیر ملکی ملازمین کی تنخواہوں اور ملازمت کی معیاد کو بھی شامل کیا جائے تاکہ غیر تربیت یافتہ غیر ملکی ملازمین کی جگہ سعودی ملازمین لے سکیں۔ مجوزہ پلان کے تحت مملکت میں تین سے پانچ سال کی مدت سے کام کرنے والے غیر ملکی کو دو افرا دکے برابر شمار کیا جائے گا، پانچ سے سات سال کی مدت سے کام کرنے والے کو تین غیر ملکیوں کے برابر تصور کیا جائے گا، اور سات سال سے زائد عرصہ سے مملکت میں ملازمت کرنے والے فرد کو 4 غیر ملکیوں کے برابر تصور کیا جائے گا۔ 7 ہزار سے 10 ہزار ریال کمانے والے کو ایک غیر ملکی تصور کیا جائے گا، 10 ہزار سے 15 ہزار کمانے والے کو تین چوتھائی غیر ملکی تصور کیا جائے گا جبکہ 15 ہزار ریال سے زیادہ آمدنی والے کو نصف غیر ملکی تصور کیا جائے گا۔ تجزیہ کاروں کا کہا ہے کہ اس فیصلہ کے نتیجے میں مملکت میں تعلیم اور پیشہ وارانہ صلاحیتوں سے محروم غیر ملکیوں کی تعداد میں کمی آئے گی جبکہ سعودی شہریوں کے لئے ملازمت کے مواقع بڑھیں گے۔