جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

40سال سے سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں کے ساتھ اب کیا سلوک ہورہاہے؟افسوسناک انکشافات

datetime 7  جون‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی حکومت نے 40سال تک سعود ی عرب میں کام کرنے والے پاکستانیوں کوملک چھوڑنے کاحکم دیدیاہے ،سعودی حکام نے جن پاکستانی خاندانوں کوملک چھوڑنے کے احکامات جاری کئے ہیں ان میں وہ پاکستانی بھی شامل ہیں جنہوں نے سعودی عرب میں شادیاں کیں اورسعود ی عرب کی مقامی خواتین بھی ان کی بیویاں ہیں جواب ان خاندانوں کاحصہ بن چکی ہیں

جبکہ ان کے بچے بھی سعودی عرب میں پیداہوئے ہیں ،جن پاکستانی خاندانوں کومملکت چھوڑنے کاحکم جاری کیاگیاہے ان میں ہرخاندان کے5سے 8بچے ہیں اوران کی عمریں بھی 6برس سے لے کر20برس تک کے د رمیان ہیں ،ان پاکستانی خاندانوں کوسعودی عرب چھوڑنے کاحکم اس لئے جاری کیاگیاکہ سعودی عرب میں پاکستانی سفارتخانے نے ان بچوں کی رجسٹریشن نہیں کی جس کے بعد سعودی حکام نے ان کوویزے جاری کرنے سے انکارکردیا۔اس کے علاوہ سعودی یمن تنازعہ کی وجہ سے کئی بڑی کمپنیاں سعودی عرب میں کاروبارختم کرکے چلی گئی ہیں اوران میں کام کرنے والے پاکستانیوں کے ویزے بھی زائدالمعیاد ہوگئے ہیں اورکمپنیوں کے سعودی عرب چھوڑنے کے بعد ان ملازمت پیشہ افراد اوران کے بچوں کوویزوں کااجرانہیں کیاجاسکتا کیونکہ کمپنی کی طرف سے جاری کردہ لیٹرکے بعد ہی سعود ی عرب میں ویزے کی تجدید ہوتی ہے ۔اب صورتحال یہ ہے کہ ان پاکستانی خاندانوں کے بچے نہ توپاکستان میں رجسٹرڈہیں اورنہ ہی سعودی عرب میں ،جبکہ ان کے والدین شدیدمالی مشکلات کاشکارہیں اوران کی نظریں اب پاکستانی سفارتخانے کی طرف لگی ہوئی ہیں کہ سفارتخانے کی مددسے ہی ان کے پاکستان واپسی کے ٹکٹس ،شناختی کارڈزاورپاسپورٹس کااجراممکن ہے ۔یہ پاکستانی خاندان اپنے بچوں کوچھوڑکرکسی اورملک میں نہیں جا سکتے

کیونکہ ان کے بچوں کے پاس کوئی سفری دستاویزات نہیں ہیں جبکہ دوسری طرف سعودی حکومت نے ان کومملکت چھوڑنے کی ڈیڈلائن دے رکھی ہے ،ان خاندانوں نے پاکستانی حکومت اورسفارتخانے سے اپیل کی ہے کہ وہ ان کے بچوں کی رجسٹریشن کراکے ان کوویزے جاری کرائے تاکہ وہ اپنے بچوں کوچھوڑنے پاکستان آسکیں اورخودملازمت کےلئے کسی دوسرے ملک جانے کی کوشش کریں ۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…