اسلام آباد (نیوز ڈیسک)پاکستان نے کہا ہے کہ یمن کی صورت حال پر لمحہ با لمحہ باخبر ہیں،سعودی عرب نے یمن کی صور تحال پر رابطہ کیا ہے اور ہم ان کی درخواست پر غور کررہے ہیں ، یمن میں پاکستانی سفارتخانہ کو الرٹ اور شہریوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کردی ہے،چین کے صدر کا دورہ پاکستان کی حتمی تاریخ طے نہیں ہوئی ہے ،کشمیر ایک متنازعہ علاقہ ہے ،مسئلہ کشمیر کا حل اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق چاہتے ہیں،پاکستان میں سزائے موت پر عالمی قوانین کی خلاف ورزی نہیں ہو رہی ہے۔ان خیالا ت کا اظہار ترجمان دفتر خارجہ تسنیم اسلم نے ہفتہ وار پریس بریفنگ دیتے ہوئے کیا ۔تسنیم اسلم نے کہا ہے کہ چین کے صدر کا دورہ پاکستان کا انتظار ہے لیکن اس حوالے سے حتمی تاریخ ابھی تک طے نہیں ہوئی ہے ،انہوں نے کہا کہ تھائی لینڈ سے معاہدے کے تحت کئی قیدی وطن لائیں گئے ہیں، تسنیم اسلم نے کہا کہ یمن میں پاکستانی مشن بند کرنے کا کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے،سعودی عرب نے یمن کی صورت حال پر رابطہ کیا ہے تاہم ان کی درخواست پر غور کررہے ہیں ، یمن میں پاکستانی سفارت خانہ کے حالات سے لمحہ با لمحہ باخبر ہیں جبکہ پاکستانی مشن کو الرٹ کر دیا گیا ہے ، جبکہ یمن میں پاکستانی شہریوں کو محتاط اور غیر ضروری سفر کرنے سے گریز کرنے کی ہدایت کی ہے ،یمن بحران کے معاملے پر غور کررہے ہیں ،انہوں نے کہا کہ سانحہ سمجھوتہ ایکسپریس کے متاثرین ابھی تک انصاف کے منتظر ہیں، اس سانحہ کے ملزمان بھارت میں آزاد پھر رہے ہیں، ،ترجمان نے کہا کہ جموں وکشمیر متنازعہ علاقہ ہے ،مسئلہ کشمیر کا حل کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے اور اقوام متحدہ کی قرار دادیں مسئلہ کشمیر کا حل ہیں،فیصلہ کشمیری عوام کو حق خود ارادیت استعمال کر کے کرنا ہے ،کشمیری بھارتی شہری نہیں ہیں ،آسینہ اندرابی واقعہ سے کشمیریوں کے پاکستان کے بارے میں جذبات سامنے آئے ہیں۔ترجمان تسنیم اسلم نے کہا کہ کسی بھی بین الاقوامی قوانین میں ایسا کچھ نہیں کہ پاکستان میں سزائے موت پر عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی جارہی ہو۔