جمعہ‬‮ ، 19 دسمبر‬‮ 2025 

90افراد کی ہلاکت،کابل دھماکے میں بھارتی سفارتخانہ ملوث نکلا،ناقابل تردید ثبوت ،افغانستان میں مظاہرے پھوٹ پڑے،شرمناک انکشافات

datetime 2  جون‬‮  2017 |

کابل (مانیٹرنگ ڈیسک) کابل کے انتہائی حساس سفارتی علاقے میں گزشتہ ر وزہونے والے دھماکے میں 90 سے زائد افراد ہلاک جب کہ درجنوں زخمی ہوگئے تھے۔ طالبان نے دھماکے سے اعلان لا تعلقی کیا ہے جبکہ افغان حکومت اسے حقانی نیٹ ورک کی کارروائی قرار دے رہی ہے۔دھماکے میں جاں بحق افراد کی نمازجنازہ اداکردی گئی ہے ۔دوسری طرف انکشاف ہواہے کہ کابل میں سفارتی علاقے کو نشانہ بنانے کیلئے

استعمال کئے گئے 1500 کلوگرام بارود بھرے ٹینکر کو بھارتی سفارتخانے سے کلیئرنس ملنے کا انکشاف ہوا ہے ، جس میں سے بھارتی اور امریکی کاغذات بھی برآمد ہوئےلیکن اشرف غنی حکومت نے معاملہ دبانے کیلئے پاکستان پر الزام تراشی شروع کر دی ، بلکہ بھارتی ایما پر حقانی نیٹ ورک کے 11 قیدیوں کو پھانسی دینے کی بھی تیاری کر لی ۔جس کی تصدیق افغان صدارتی ترجمان نے بھی کی ہے ،ترجمان نے کہاہے کہ افغان حکومت جن قیدیوں کو پھانسی دینے پر غور کرہی ہے ، ان میں عبدالقیوم حقانی کے بیٹے انس شامل نہیں۔اشرف غنی حکومت کے اس اقدام پرطالبان نے خبردار کیا ہے کہ اگر دھماکے کی آڑ میں کسی کو پھانسی دی گئی تو وہ یرغمال بنائے گئے 4 امریکی اور ایک کینیڈین شہری کو پھانسی دے دیں گے ۔ایک قومی اخبارکی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ر وز کابل میں دھماکے میں استعمال ہونے والے ٹینکر سے امریکہ اور بھارت کے سفارتی کاغذات ملے ہیں، جب کہ 1500 کلو گرام دھماکہ خیز مواد لے جانے والے اس ٹینکر کو کلیئرنس کارڈ بھارتی سفارتخانے نے جاری کیا تھا، لیکن افغان انٹیلی جنس ادارے این ڈی ایس نے تحقیقات کا رخ موڑنے کیلئے حقانی نیٹ ورک پر اس دھماکے کا الزام عائد کرتے ہوئے الزام لگادیا ہے کہ اس کی منصوبہ بندی پاکستان میں ہوئی ہے ۔دوسری طرف افغان عوام اشرف غنی اورعبداللہ عبداللہ کے خلاف سڑکوں پر نکل آئے،

افغان صدر سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر دیا، پولیس کا مظاہرین پر دھاوا بول دیا اورامنشتر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ اور واٹر کینن کا استعمال کیاجس سے متعددافراد زخمی ہوگئے، مظاہرین کا جوابی کارروائی میں پتھروں کا استعمال۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کابل دھماکے کے خلاف افغان عوام احتجاج کرتے ہوئے سڑکوں پر آگئے ہیں۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ افغان حکومت انہیں تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہو چکی ہے ، افغان صدر اشرف غنی کو مستعفی ہو کر گھر چلے جانا چاہئے۔مظاہرین نے کابل دھماکے کو حکومت انٹیلی جنس ناکامی قرار دیا۔ اس موقع پر مظاہرین نے ایوان صدر کی جانب مارچ کرنے کی کوشش کی تو پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کیلئے ہوائی فائرنگ اور واٹر کینن کا استعمال کیا جس کے باعث پھسلن پیدا ہونے سے کئی مظاہرین گر کر زخمی بھی ہوئے ہیں۔ جواب میں مظاہرین نے پولیس پر پتھرائو شروع کر دیا۔

موضوعات:



کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…