اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)یکم رمضان المبارک سے ہی سورج نے آگ برساناشروع کردی ہے اورشدیدگرمی میں روزہ رکھنے سے جسم میں پانی کی کمی ہوسکتی ہے کیونکہ ایک طرف گرمی اورساتھ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے روزہ دارکے جسم میں پانی کی کمی واقع ہوسکتی ہے ۔اس حوالے سے طبی ماہرین نے شدیدگرمی میں روزہ داروں کوآگاہ کیاہے کہ وہ سحروافطارکے وقت زیادہ سے زیادہ پانی کااستعمال کریں
تاکہ ان کے جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے پائے ۔ماہرین نے ساتھ ہی تجویزکیاہے کہ روزے دارسحروافطارکے وقت پانی کے ساتھ ساتھ تازہ پھلوں کااستعمال زیادہ کریں جبکہ دودھ اوردہی کابھی استعمال زیادہ کریں کیونکہ ان دونوں میں پانی کی زیادتی ہوتی ہے اورروزے کے وقت یہ پانی کی کمی کوروکتی ہیں ۔ماہرین نے اس حوالے سے درج ذیل طریقے بتائے ہیں جن کی بدولت روزے کی حالت میں پیاس کم لگتی ہے ،ان میں سحری کے وقت پانی کازیادہ استعمال کم ازکم 3گلاس پانی لازمی جبکہ دیگرکولڈڈرنکس کے استعمال سے روکاگیاہے کیونکہ کولڈڈرنکس سے وزن بڑھتاہے اسی طرح تربوز،خربوز،کھیرے ،آم وغیرہ کااستعمال زیادہ کیاجائے جبکہ افطارکے فوری بعد زیادہ پانی پینے سے روکاگیاہے تاکہ خالی معدے سے صحت کونقصان نہ پہنچے ،طبی ماہرین نے کہاہےکہ روزہ کھجوراورپانی کے ساتھ افطارکریں جبکہ نماز تراویح کے وقت پانی کااستعمال زیادہ کریں ،اسی طرح رات کوسوتے وقت پانی کااستعمال کریں اورسوتے وقت پانی اپنے ساتھ رکھیں اورجب بھی آنکھ کھلے پانی کااستعمال ضرورکریں ۔طبی ماہرین نے کہاہےکہ روزہ کھجوراورپانی کے ساتھ افطارکریں جبکہ نماز تراویح کے وقت پانی کااستعمال زیادہ کریں ،اسی طرح رات کوسوتے وقت پانی کااستعمال کریں اورسوتے وقت پانی اپنے ساتھ رکھیں اورجب بھی آنکھ کھلے پانی کااستعمال ضرورکریں ۔