اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

گواہی

datetime 20  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

حضرت عمر فاروق ؓ فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ ہم حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر تھے کہ ایک اعرابی آیا جس کے پاس گوہ تھی‘ وہ کہنے لگا‘ مجھے لات و عزیٰ کی قسم اے محمدصلی اللہ علیہ وسلم‘ میں تجھ پر ہرگز ایمان نہیں لاؤں گا

جب تک کہ یہ گوہ تمہاری صداقت کی گواہی نہ دے‘ حضورصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا اچھا سنو!پھر حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے گوہ سے مخاطب ہو کر فرمایا‘ اے گوہ بول! گوہ سنتے ہی عربی زبان میں بول اٹھی‘لبیک یا رسول العالمین‘تمام سعادتیں اور کامیابیاں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں ہیں۔ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے گوہ سے پوچھا تم کس کی عبادت کرتی ہو‘ گوہ نے فوراً جواب دیا‘ اس کی عبادت کرتی ہوں جس کا عرش آسمان میں ہے اور زمین میں جس کی حکومت ہے اور سمندر میں جس کا راستہ ہے اور جنت میں جس کی رحمت ہے اور دوزخ میں جس کا عذاب ہے‘ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”میں کون ہوں“ وہ بولی‘ آپ رب العالمین کے رسول ہیں اور خاتم النبیین ہیں‘ جس نے آپؐ کو پہچان لیا وہ نجات پا گیا اور جس نے آپؐ کو نہ مانا وہ دونوں جہانوں میں نقصان پا گیا۔اس اعرابی نے جب گوہ کی گواہی سنی تو وہ فوراً نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لے آیا۔حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی صداقت وعظمت کا اقراراور آپؐ کے خاتم النبیین ہونے کا علم جانوروں کو بھی ہے پھر جو شخص حضورصلی اللہ علیہ وسلم کی عظمت اور ختم نبوت میں شک کرے اس سے بڑھ کر بدنصیب کون ہوگا۔(حجۃ اللہ صفحہ 465‘366سچی حکایات)

 

ﺑﭽﮯ ﮐﮯ ﮐﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﺫﺍﻥ ﮐﮩﻨﮯ ﮐﯽ ﺣﮑﻤﺖ

 

ﻓﺮﺍﻧﺲ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﺩﻓﻌﮧ ﺍﯾﮏ ﻟﮍﮐﯽ ﮐﻮ ﺩﻭﺭﮮ ﭘﮍﻧﮯ ﺷﺮﻭﻉ ﮨﻮﺋﮯ ﺟﺐ ﺍﺳﮯ ﺩﻭﺭﮦ ﭘﮍﺗﺎ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺟﺮﻣﻦ ﺯﺑﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺑﻌﺾ ﻣﺬﮨﺒﯽ ﺩﻋﺎﺋﯿﮟ ﭘﮍﮬﻨﺎ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﺮ ﺩﯾﺘﯽ ﻭﮦ ﻓﺮﺍﻧﺴﯿﺴﯽ ﻟﮍﮐﯽ ﺗﮭﯽ ﺍﻭﺭ ﺟﺮﻣﻦ ﺯﺑﺎﻥ ﮐﺎ ﺍﯾﮏ ﺣﺮﻑ ﺑﮭﯽ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﻧﺘﯽ ﺗﮭﯽ۔ ﺟﺐ ﺩﻭﺭﮮ ﻣﯿﮟ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺟﺮﻣﻦ ﺯﺑﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯿﮟ ﺗﻮ ﮈﺍﮐﭩﺮﻭﮞ ﻧﮯ ﻓﻮﺭﺍً ﺷﻮﺭ ﻣﭽﺎ ﺩﯾﺎ ﮐﮧ ﺍﺏ ﺗﻮ ﺟﻦ ﺛﺎﺑﺖ ﮨﻮ ﮔﺌﮯ ﯾﮧ ﻟﮍﮐﯽ ﺗﻮ ﺟﺮﻣﻦ ﺯﺑﺎﻥ ﻧﮩﯿﮟ ﺟﺎﻧﺘﯽ۔ﯾﮧ ﺟﻮ ﺟﺮﻣﻦ ﺯﺑﺎﻥ ﺑﻮﻝ ﺭﮨﯽ ﮨﮯ ﺗﻮ ﺿﺮﻭﺭ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺮ ﭘﺮ ﺟﻦ ﺳﻮﺍﺭ ﮨﮯ ﺁﺧﺮ ﺍﯾﮏ ﮈﺍﮐﭩﺮ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﺗﺤﻘﯿﻘﺎﺕ ﺷﺮﻭﻉ ﮐﯽ ﻭﮦ ﺣﺎﻓﻈﮧ

ﮐﺎ ﺑﮩﺖ ﺑﮍﺍ ﻣﺎﮨﺮ ﺗﮭﺎ۔ ﺟﺐ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺗﺤﻘﯿﻖ ﮐﯽ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﺟﺐ ﯾﮧ ﻟﮍﮐﯽ ﺩﻭ ﺍﮌﮬﺎﺋﯽ ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﺗﮭﯽ ﺗﻮ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺍﺱ ﮐﯽ ﻣﺎﮞ ﺍﯾﮏ ﺟﺮﻣﻦ ﭘﺎﺩﺭﯼ ﮐﮯ ﭘﺎﺱ ﻣﻼﺯﻡ ﺗﮭﯽ ﺟﺐ ﻭﮦ ﭘﺎﺩﺭﯼ ﺟﺮﻣﻦ ﺯﺑﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺳﺮﻣﻦ ﭘﮍﮬﺘﺎ ﺗﻮ ﯾﮧ ﻟﮍﮐﯽ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﭘﻨﮕﮭﻮﮌﮮ ﻣﯿﮟ ﭘﮍﯼ ﮨﻮﺗﯽ ﺗﮭﯽ ﺟﺐ ﺍﺳﮯ ﯾﮧ ﺑﺎﺕ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺋﯽ ﺗﻮ ﻭﮦ ﺍﺱ ﺟﺮﻣﻦ ﭘﺎﺩﺭﯼ ﮐﯽ ﺗﻼﺵ ﻣﯿﮟ ﻧﮑﻼ ﺍﺳﮯ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺟﺮﻣﻦ ﭘﺎﺩﺭﯼ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺳﭙﯿﻦ ﻣﮞﺎ ﮨﮯ۔ ﺳﭙﯿﻦ ﭘﮩﻨﭽﻨﮯ ﭘﺮ ﺍﺳﮯ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﻭﮦ ﭘﺎﺩﺭﯼ ﺭﯾﭩﺎﺋﺮ ﮨﻮ ﮐﺮ ﺟﺮﻣﻨﯽ ﭼﻼ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﯽ ﺗﻼﺵ ﻣﯿﮟ ﺟﺮﻣﻨﯽ ﭘﮩﻨﭽﺎ۔

ﻭﮨﺎﮞ ﭘﮩﻨﭻ ﮐﺮ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﻭﮦ ﭘﺎﺩﺭﯼ ﻣﺮ ﮔﯿﺎ ﮨﮯ۔ ﻣﮕﺮ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﭘﻨﯽ ﮐﻮﺷﺶ ﻧﮧ ﭼﮭﻮﮌﯼ ﺍﻭﺭ ﺍﺱ ﻧﮯ ﮔﮭﺮ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﺳﮯ ﮐﮩﺎ ﮐﮧ ﺍﮔﺮ ﺍﺱ ﭘﺎﺩﺭﯼ ﮐﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﭘﺮﺍﻧﮯ ﮐﺎﻏﺬﺍﺕ ﮨﻮﮞ ﺗﻮ ﻭﮦ ﻣﺠﮭﮯ ﺩﮐﮭﺎﺋﮯ ﺟﺎﺋﯿﮟ۔ ﮔﮭﺮ ﻭﺍﻟﻮﮞ ﻧﮯ ﺗﻼﺵ ﮐﺮ ﮐﮯ ﺍﺳﮯ ﺑﻌﺾ ﮐﺎﻏﺬﺍﺕ ﺩﯾﺌﮯ ﺍﻭﺭ ﺟﺐ ﺍﺱ ﻧﮯ ﺍﻥ ﮐﺎﻏﺬﺍﺕ ﮐﻮ ﺩﯾﮑﮭﺎ ﺗﻮ ﺍﺳﮯ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮨﻮﺍ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺩﻋﺎﺋﯿﮟ ﺟﻮ ﺑﮯ ﮨﻮﺷﯽ ﮐﯽ ﺣﺎﻟﺖ ﻣﯿﮟ ﻭﮦ ﻟﮍﮐﯽ ﭘﮍﮬﺎ ﮐﺮﺗﯽ ﺗﮭﯽ ﻭﮦ ﻭﮨﯽ ﮨﯿﮟ ﺟﻮﺍﺱ ﭘﺎﺩﺭﯼ ﮐﯽ ﺳﺮﻣﻦ ﺗﮭﯽ۔ ﺍﺏ ﺩﯾﮑﮭﻮ ﺩﻭ ﺍﮌﮬﺎﺋﯽ ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﻋﻤﺮ ﻣﯿﮟ ﺍﯾﮏ ﭘﺎﺩﺭﯼ ﻧﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺳﺎﻣﻨﮯ ﺑﻌﺾ ﺑﺎﺗﯿﮟ ﮐﯿﮟ ﺟﻮ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺩﻣﺎﻍ ﻣﯿﮟ ﺍﻟﻠﮧ ﺗﻌﺎﻟﯽٰ ﻧﮯ ﻣﺤﻔﻮﻅ ﮐﺮ ﺩﯾﮟ۔ﯾﮩﯽ ﻭﺟﮧ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺭﺳﻮﻝ ﮐﺮﯾﻢ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺟﺐ ﮐﺴﯽ ﻣﺴﻠﻤﺎﻥ ﮐﮯ ﮔﮭﺮ ﻣﯿﮟ ﺑﭽﮧ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮ ﺗﻮ

ﻓﻮﺭﺍً ﺍﺱ ﮐﮯ ﺍﯾﮏ ﮐﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﺫﺍﻥ ﺍﻭﺭ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﻗﺎﻣﺖ ﮐﮩﻮ۔ﯾﻮﺭﭖ ﮐﮯ ﻣﺪﺑﺮﯾﻦ ﻧﮯ ﺗﻮ ﺁﺝ ﯾﮧ ﻣﻌﻠﻮﻡ ﮐﯿﺎ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺍﻧﺴﺎﻧﯽ ﺩﻣﺎﻍ ﻣﯿﮟ ﺳﺎﻟﮩﺎ ﺳﺎﻝ ﮐﯽ ﭘﺮﺍﻧﯽ ﭼﯿﺰﯾﮟ ﻣﺤﻔﻮﻅ ﺭﮨﺘﯽ ﮨﯿﮟ۔ ﻣﮕﺮ ﻣﺤﻤﺪ ﺭﺳﻮﻝ ﺍﻟﻠﮧ ﺻﻠﯽ ﺍﻟﻠﮧ ﻋﻠﯿﮧ ﻭﺳﻠﻢ ﻧﮯ ﺁﺝ ﺳﮯ ﭼﻮﺩﮦ ﺳﻮ ﺳﺎﻝ ﭘﮩﻠﮯ ﺍﺱ ﻧﮑﺘﮧ ﮐﯽ ﻃﺮﻑ ﺗﻮﺟﮧ ﺩﻻﺋﯽ ﺍﻭﺭ ﻓﺮﻣﺎﯾﺎ ﮐﮧ ﺑﭽﮧ ﮐﮯ ﭘﯿﺪﺍ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯽ ﺗﻢ ﺍﺱ ﮐﮯ ﮐﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺍﺫﺍﻥ ﮐﮩﻮ ﮐﯿﻮﻧﮑﮧ ﺍﺏ ﻭﮦ ﺩﻧﯿﺎ ﻣﯿﮟ ﺁﮔﯿﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺏ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺩﻣﺎﻍ ﺍﺱ ﻗﺎﺑﻞ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﺗﻤﮩﺎﺭﯼ ﺑﺎﺗﻮﮞ ﮐﻮ ﻣﺤﻔﻮﻅ ﺭﮐﮭﮯ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…