اسلام آباد(آئی این پی )قومی اسمبلی میں وزیر خزانہ کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن کی جانب سے شدید نعرے بازی پر وزیر مملکت عابد شیر علی اشتعال میں آگئے ، وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق اور زاہد حامد نے بھاگ کرعابد شیر علی کو پکڑا اور ان کی نشست پر بٹھایا ، عابد شیر علی کی رکن جمشید دستی کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی ۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن نے حکومت کے خلاف شدید احتجاج اور نعرے بازی کی ۔ اس دوران وزیر مملکت عابد شیر علی اشتعال میں آگئے ،
وفاقی وزراء خواجہ سعد رفیق اور زاہد حامد نے بھاگ کرعابد شیر علی کو پکڑا اور ان کی نشست پر بٹھایا۔ بعد ازاں بجٹ تقریر کے دوران جمشید دستی کی جانب سے بار بار نعرے بازی اور فقرے کسنے پر وزیر مملکت عابد شیر علی اور جمشید دستی کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا ۔ اس دوران وفاقی وزیر شیخ آفتاب نے عابد شیر علی کو پکڑ کر دوبارہ اپنی نشست پر بٹھایا ۔ قومی اسمبلی میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی بجٹ تقریر کے دوران آزاد رکن جمشید دستی ، پانامہ اور زیر کفالت افراد کیلئے بجٹ مختص کرنے کے جملے کستے رہتے ۔جمعہ کو قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی تقریر کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان وقتاً فوقتاً جملے کستے رہے جبکہ آزاد رکن جمشید دستی ، پانامہ اور زیر کفالت افراد کیلئے بجٹ مختص کرنے کے جملے کستے رہتے۔ اس دوران وفاقی وزیر شیخ آفتاب نے عابد شیر علی کو پکڑ کر دوبارہ اپنی نشست پر بٹھایا ۔ قومی اسمبلی میں وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی بجٹ تقریر کے دوران آزاد رکن جمشید دستی ، پانامہ اور زیر کفالت افراد کیلئے بجٹ مختص کرنے کے جملے کستے رہتے ۔جمعہ کو قومی اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار کی تقریر کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان وقتاً فوقتاً جملے کستے رہے جبکہ آزاد رکن جمشید دستی ، پانامہ اور زیر کفالت افراد کیلئے بجٹ مختص کرنے کے جملے کستے رہتے۔