تاریک رات میں حضرت عمرؓ کے بیٹے عبدالرحمن اور ابوسروعہ عقبہ بن الحارث کو شیطان نے آ گھیرا۔ اتنی شراب پی کہ نشہ میں آ گئے، جب صبح ہوئی تو دونوں حضرت عمرو بن العاصؓ کے پاس گئے وہ اس وقت مصر کے حاکم تھے۔دونوں نے روتے ہوئے کہا کہ ہمیں پاک کر دیجئے۔ ہم نے شراب پی تھی جس سے نشہ ہو گیا۔ حضرت عمرو بن العاصؓ نے فرمایا کہ تم گھر چلو، تمہیں پاک کرتے ہیں، وہ دونوں گھر میں داخل ہوئے تو
ان کے سر مونڈ دیئے گئے، کوڑے لگائے گئے۔جب حضرت عمرؓ کو اس کی خبر ملی تو حضرت عمرو بن العاصؓ کو لکھا کہ عبدالرحمن کو ایک کجاوے پر بٹھا کر میرے پاس بھیج دو، جب عبدالرحمن، حضرت عمرؓ کے پاس پہنچے توآپؓ نے ان کو مارا اور سزا دی کیونکہ وہ ان کے بیٹے تھے۔ لیکن دوسری بار اس پر حد جاری نہیں کی پھر ان کو چھوڑا تو وہ ایک ماہ تک زندہ رہے پھر ان کی تقدیر آ گئی اور انتقال کر گئے۔