ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

ریاض سربراہ کانفرنس میں نوازشریف کو خطاب کا موقع نہ دیئے جانے پر تنازعہ بڑھ گیا،شدیدردعمل

datetime 22  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی)سعودی عرب کے دارالحکومت ریا ض میں عرب اسلامک امریکہ کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم نوازشریف کو تقریر کا موقع نہ ملنے اور دیگر مختلف تقاریب میں نظر اندازکیے جانے کے معاملے پر مختلف حلقوں میں ایک نئی بحث چھڑ گئی جبکہ اپوزیشن نے حکومت پر اس حوالے سے کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے ،پیپلزپارٹی کا کہنا ہے کہ حکومت نے پاکستان کا وقار داؤ پر لگایا ۔

تفصیلات کے مطابق ریا ض میں ہونے والی عرب اسلامک امریکہ کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم نوازشریف کو تقریر کا موقع نہ ملنے اور ذلت آمیز رویہ رکھنے پر مختلف حلقوں میں ایک نئی بحث چھڑ گئی ۔ٹی وی چینلز پر اس معاملے پر مختلف تبصرے کیے جاتے رہے اپوزیشن رہنماؤں نے بھی معاملے پر حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔تجزیہ کاروں اور ناقدین کا کہنا ہے کہ دہشتگردی کے خلاف جنگ میں میں پاکستان کا اہم کردار ہونے کے باوجود وزیراعظم نوازشریف کو ریاض میں ہونے والی اہم کانفرنس میں بولنے کا موقع نہیں دیا گیاجبکہ وزیراعظم نے اپنے طیارے میں کئی گھنٹے تک تقریر کی تیاری بھی کرتے رہے ۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر میں بھارت کا تذکرہ کرنا تو گوارہ کیا لیکن دہشتگردی کے خلاف پاکستان کی قربانیوں کو نظر انداز کردیا گیا۔نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے رہنما طارق فضل چوہدری کا کہنا تھا کہ سعودی عرب کے پاکستان سے قریبی تعلقات ہیں،ٹرمپ نے اسلامی اتحاد کے بارے میں اہم بات کی اگر اسلامی اتحاد بن رہا ہے تو اچھی بات ہے ۔تحریک انصاف کے رہنماؤں کی اخلاقی حمایت سب کے سامنے ہے ۔دفاعی تجزیہ کار ائیر مارشل (ر) شاہد لطیف کا کہنا ہے کہ پاکستان کے وزیراعظم کو ریاض کانفرنس میں تقریر نہیں کرنے دی گئی چار ممالک کے مندوبین نے کانفرنس میں تقریر کی ۔

ایران کو مسلم ممالک کے اتحادمیں الگ کردیا گیا۔سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھاکہ ایک زیر تفتیش وزیراعظم پاکستان کی نمائندگی نہیں کرسکتا ۔پاکستان کو آگ میں دھکیلا اور مسلمانوں کو آپس میں لڑایا جارہا ہے ۔پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان کا کہنا ہے کہ حکومت نے پاکستان کا وقار داؤ پر لگایا ۔ مجھے بہت افسوس ہو رہا ہے کہ وزیر اعظم کو سربراہی کانفرنس میں تقریر نہیں کرنے دی گئی جس سے پاکستان کا وقار مجروح ہوا ہے ۔ ہمارے دور میں ہم نے 6 ،7 ماہ تک نیٹو سپلائی بند کیے رکھی اور پھر شکاگو میں نیٹو کے حوالے سے ہونے والی کانفرنس میں میں نے اس وقت تک صدر زرداری کو روانہ نہیں ہونے دیا جب تک میں وہاں پر ان کی تقریر کنفرم نہیں کر لی ۔ امریکہ کو پاکستان کے نیٹو سپلائی بند کرنے پر بہت غصہ تھا اس کے باوجود صدر زرداری نے کانفرنس میں تقریر کی ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…