اتوار‬‮ ، 21 ستمبر‬‮ 2025 

میں اس کی سواری ہوں

datetime 22  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

فضاؤں میں طواف کرنے والوں کی آوازیں گونج رہی تھیں ، آنکھوں سے آنسو سیلاب کی طرح رواں تھے اچانک ان محبوبانِ خدا کے پیچھے ایک بدو نظر آیا جو قد کالمبا تھا، جوانی سے بھرپور تھا، اس نے  کندھے پر وڑھی ماں کو اٹھایا ہوا تھا۔ وہ بدّو یہ اشعار گن گنا رہا تھا۔ ’’یعنی میں اس کی سواری ہوں، مجھے کوئی ناگواری نہیں۔ میری ماں نے مجھے پیٹ میں اٹھایا اور دودھ پلایا وہ اس سے کہیں ہے، لبیک اللھم لبیک‘‘۔

حضرت علیؓ جو بیت اللہ کی ایک جانب عمرؓ کے ساتھ کھڑے تھے اور طواف والوں کو دیکھ رہے تھے، فرمایا کہ اے ابوحفص! (حضرت عمرؓ کی کنیت) چلو! ہم بھی طواف کریں تاکہ ہم سب پر رحمت خداوندی کا نزول ہو۔ چنانچہ آپ دونوں اس دیہاتی کے پیچھے طواف کرنے لگے اور حضرت علی ؓ اس بدو کو یوں جواب دینے لگے۔’’اگر تو اس کے ساتھ نیکی کرتا ہے تو اللہ کا شکر ادا کر، اللہ تجھے تھوڑے عمل پر زیادہ اجر دیں گے‘‘۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



رونقوں کا ڈھیر


ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…