منگل‬‮ ، 08 جولائی‬‮ 2025 

وزیراعظم کے ساتھ سعودی عرب میں شرمناک سلوک،ٹرمپ نے کیا کچھ کردیا؟عمران خان برس پڑے 

datetime 22  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آئی این پی)پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ جس طرح پاکستان کے وزیر اعظم کے ساتھ سعودی عرب میں جس طرح سلوک کیا گیا وہ شرمندگی کا باعث ہے ‘ نواز شریف نے بڑی نیٹ پریکٹس کی لیکن بارہویں کھلاڑی بنا دئیے گئے ‘ ٹرمپ کے باتوں پر نواز شریف کو کوئی تو بیان دینا چاہیے تھا ‘ ٹرمپ نے بھارت کا نام لیا اور کشمیر کی بات نہیں کی ‘ ٹرمپ کو پاکستان یاد ہی نہیں آیا ‘

دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جس ملک کے 70 ہزار افراد شہید ہوئے اس کا نام تک نہیں لیا گیا ‘ نواز شریف کو بولنا چاہیے تھا کہ ہم ایران کو تنہاء نہیں کرنا چاہتے ‘ دوسروں کی جنگوں میں شرکت پاکستان کے مفاد میں نہیں ‘ پاکستان کا کام آگ بجھانا ہونا چاہیے تھا ‘ وزیر اعظم کو کہنا چاہیے تھا کہ ہم فریق نہیں ثالث بنیں گے ‘ جس طرح پاکستان کی خارجہ پالیسی ہے نواز شریف کو اس پر استعفیٰ دینا چاہیے ‘ سوشل میڈیا ایک انقلاب ہے ‘ آزادی اظہار پر پابندی غیر جمہوری ہے ‘ انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر آئیں گے۔ پیر کو میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ خوش آئند ہے کہ عدالت نے کہا کہ تحقیقات 60 دن میں ہی ہو گی‘ سپریم کورٹ نے کہا کہ یہ کریمنل انوسٹی گیشن ہے ۔ عمران خان نے کہا کہ جس شخص کے خلاف کرمنل انوسٹی گیشن ہو وہ ملک کا وزیر اعظم ہے۔ امریکہ کے صدر کو پاکستانی وزیر اعظم سے ملنے کا خیال ہی نہیں آیا۔ جس طرح پاکستانی وزیر اعظم کو ٹریٹ کیا گیا وہ شرمندگی کا باعث ہے۔ ٹرمپ کی باتوں پر نواز شریف کو کوئی تو بیان دینا چاہیے تھا۔ نواز شریف پاکستان کے وزیر اعظم ہیں ۔ پاکستان کے لوگوں کی ہی بات کر لیتے۔ ٹرمپ کو تو پاکستان یاد ہی نہیں آیا ۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کشمیری میں ریاستی دہشت گردی کر رہا ہے۔ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں جس ملک کے 70 ہزار افراد شہید ہوئے اس کا نام تک نہیں لیا گیا۔

ٹرمپ نے بھارت کا نام لیا اور کشمیر کی بات نہیں کی۔ ٹرمپ نے فلسطین کے عوامی نمائندوں کو دہشت گرد کہہ دیا۔ نواز شریف پاکستان کی نمائندگی کر رہے تھے تو انہیں بولنا چاہیے تھا کہ ہم ایران کو تنہا نہیں کرنا چاہتے۔ عمران خان نے کہا کہ ہمیں مسلمان دنیا کو اکٹھا کرنا چاہیے ہمیں فریق نہیں ثالث بننا چاہیے۔ دوسروں کی جنگ میں شرکت پاکستان کے مفاد میں نہیں ہے۔ پاکستان کا کام آگ بجھانا ہونا چاہیے۔ یہ سب باتیں نہیں کرنی تو سعود عرب جانا ہی نہیں چاہیے تھا۔ وزیر اعظم کو کہنا چاہیے تھا کہ ہم فریق نہیں ثالث بنیں گے۔ عمران خان نے کہاکہ نواز شریف کو کشمیر میں بھارتی مظالم کی بات کرنی چاہیے تھی۔

ایٹمی طاقت پاکستان کے ساتھ جیسا رویہ رکھا گیا وہ باعث شرمندگی ہے۔ جس طرح کی پاکستان کی خارجہ پالیسی ہے نواز شریف کو اس پر استعفیٰ دیدینا چاہیے ۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بڑی نیٹ پریکٹس کی لیکن بارہواں کھلاڑی بنا دئیے گئے۔ انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا ایک انقلا ب ہے۔ ہر انسان اپنی رائے رکھنے کا حق رکھتا ہے۔ آزادی اظہار پر پابندی غیر جمہوری ہے انصاف نہ ملا تو سڑکوں پر آئیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)


دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…