ریاض (این این آئی)امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاہے کہ شدت پسندی کے خلاف جنگ عقائد کے خلاف نہیں بلکہ یہ نیکی اور بدی کی جنگ ہے ٗامریکہ دنیا میں جنگ نہیں امن چاہتا ہے ٗ انتہا پسندی اور دہشتگردی کا خاتمہ اولین ترجیح ہے ٗایران دہشت گردوں کو تربیت دے رہا ہے جو خطے میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں ٗ دہشت گردی پر قابو نہ پایا گیا تو ہماری نسلیں بھگتیں گی ٗ
ہمیں مل کر دہشت گردی اور دہشت گرد گروپوں کو ختم کرنا ہوگا ٗمشرق وسطیٰ میں مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا ہو گا ٗ ذمہ دار ممالک شام میں انسانی بحران ختم کرنے میں تعاون کریں ٗہم اپنی اگلی نسلوں کو محفوظ مستقبل دینا چاہتے ہیں ٗآج سے نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں ٗامریکہ اپنا نظام زندگی دوسروں پر مسلط نہیں کریگا ٗ اسلام دنیا کا بہترین مذہب ہے ٗداعش اور القاعدہ جیسی دہشتگرد تنظیمیں دنیا کیلئے خطرہ ہیں ٗمسلمان ممالک انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے آگے آئیں، ہم ایک ہوگئے تو کبھی نہیں ہاریں گے ٗ دہشتگردوں کو اپنی عبادت گاہوں اور سرزمین سے نکال باہر کریں گے۔ اتوار کو عرب اسلامک امریکن سربراہی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے امریکی ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ مہمان نواز شریف شاہ سلمان بن عبد العزیز کے شکر گزار ہیں ۔امریکی صدر نے کہا کہ سعودی عرب مسلم دنیا کا دل ہے ٗ دوستی ٗ امید محبت کا پیغام لایا ہوں ۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ امریکہ ابھرتے خطرات سے نمٹنے کیلئے پر عزم ہے تاہم نئے مستقبل کا آغاز دہشت گردی کے خاتمے کے بغیر ممکن نہیں انہوں نے کہاکہ ہمارا مقصد دہشت گردی کے خلاف لڑائی کے لیے اتحاد کی تشکیل ہے اور یہ جنگ مذاہب، فرقوں یا تہذیبوں کے درمیان نہیں بلکہ وحشی مجرموں سے ہے جو خدا کو نہیں صرف دہشت گردی کو مانتے ہیں لیکن دشمن ہمیں جھکا نہیں سکتے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی سے عرب دنیا سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے اور سعودی عرب نے دہشت گردی کے خلاف ملکوں کو متحد کیا جبکہ ایران دہشت گردوں کو تربیت دے رہا ہے جو خطے میں دہشت گردی پھیلا رہے ہیں ٗایران اسلحے کی فنڈنگ بھی کرتاہے انہوں نے کہاکہ ایرانی حکومت خطے میں عدم استحکام کی ذمہ دار ہے ۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ سعودی عرب کی طرف سے میزبانی میرے لیے فخر ہے، آج ہم اپنے شہریوں کے مفاد میں نئی شراکت داری شروع کررہے ہیں جبکہ ہم یہاں پراعتماد پر مبنی شراکت داری شروع کرنے کیلئے جمع ہوئے ہیں، میں نے وعدہ کیا تھا کہ امریکا اپنا نظام زندگی دوسروں پر مسلط نہیں کرے گا تاہم امریکا کے لیے یہ بہت اہم وقت ہے۔ انہوں نے کہاکہ سعودی حکام کے ساتھ ہم نے 400 ارب ڈالر کے معاہدوں پردستخط کیے ہیں، ان معاہدوں میں 110 ارب ڈالر کا دفاعی معاہدہ بھی شامل ہے۔ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مسلمان نوجوانوں کو ڈر سے آزاد زندگی جینے کا حق ہے، دہشت گردی نے سب سے زیادہ عرب اورخلیجی ممالک کے مسلمانوں کو متاثرکیا، انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں کسی مذہب یا فرقے کونشانہ بنانا نہیں بلکہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کا مقصد اچھے اور بروں میں فرق کرنا ہے جب کہ ہمیں مل کر دہشت گردی اور دہشت گرد گروپوں کو ختم کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ انتہا پسندی کو اکھاڑنے کیلئے ایسے ممالک کا اتحاد بنانا چاہتے ہیں جو اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنا چاہتے ہیں کیونکہ امن ترقی و خوشحالی کیلئے ضروری ہے لہذا اگر دہشت گردی پر قابو نہ پایا گیا تو ہماری نسلیں بھگتیں گی۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ شاہ سلمان نے دہشتگردی کے خلاف مسلم ممالک کو متحد کیا اور سعودی عرب نے دہشتگردی کی کئی کوششیں ناکام بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی عوام کی جانب سے امید، محبت اور دوستی کا پیغام دیتا ہوں، امن کیلئے نئی شراکت داریوں کی جانب بڑھنا ہو گا، ہم نے ایسا اتحاد بنایا ہے جس سے ہماری آنے والی نسلیں دہشتگردی سے محفوظ رہیں گی۔ امریکی صدر نے کہاکہ ہم اپنی اگلی نسلوں کو محفوظ مستقبل دینا چاہتے ہیں، آج سے نئے دور کا آغاز کر رہے ہیں ٗامریکہ اپنا نظام زندگی دوسروں پر مسلط نہیں کرے گاامریکی صدر نے کہاکہ اسلام دنیا کا بہترین مذہب ہے ٗداعش اور القاعدہ جیسی دہشتگرد تنظیمیں دنیا کیلئے خطرہ ہیں ٗمسلمان ممالک انتہاء پسندی کے خاتمے کیلئے آگے آئیں، ہم دہشتگردوں کو اپنی عبادت گاہوں اور سرزمین سے نکال باہر کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اسلام دہشتگردی کی حمایت نہیں کرتا، یقینی بنانا ہو گا کہ اس خطے میں دہشتگردوں کی محفوط پناہ گاہیں نہ ہوں، دہشتگردوں کی مالی مدد کے خلاف معاہدہ ہو گیا ہے ٗ یہ جنگ اچھوں اور بروں کے درمیان ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اچھائی کی قوتوں کے اتحاد سے ہی برائی کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے،
ایران جب تک تعاون نہیں کرتا تمام ملک اسے تنہاء کر دیں ٗ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی کا ذمہ دار ایران ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سعودی عرب کا ویژن 2030 بہت ہی اچھا ہے جس میں خواتین کو حقوق دینے کیلئے بہت سے اقدامات کیے گئے ہیں۔ ڈونلڈٹرمپ نے کہاکہ ترکی اور لبنان نے پناہ گزینوں کو پناہ دینے کا خیر مقدم کرتا ہوں ٗ امریکی صدر نے کہاکہ مشرق وسطیٰ میں مسلمانوں، یہودیوں اور عیسائیوں کو ایک دوسرے کا احترام کرنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ مسلمان اکثریتی ممالک بنیاد پرستی سے نمٹنے میں قائدانہ کردار اداکریں امریکی صدر نے کہاکہ داعش کوتیل کی فروخت سے روکنے کیلئے مالیاتی ذرائع روکنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہاکہ ایران کی حمایت سے صدر بشار الاسد نے شام میں ناقابل ذکر جرائم کیے ٗشام میں انسانیت کے دشمنوں اور داعش کا خاتمہ کرنا ہوگا ٗذمے دار ممالک شام میں انسانی بحران ختم کرنے میں تعاون کریں امریکی صدر نے کہاکہ دہشتگردوں کو مالی امداد فراہم کرنے والوں کے خلاف معاہدے پر دستخط کیے ہیں ٗافغان سیکیورٹی فورسز دہشت گردوں کے خلاف بہادری سے لڑ رہی ہیں ٗبہادر افغان فوجی اپنے وطن کو محفوظ کرنے کیلئے طالبان سے لڑ رہے ہیں انہوں نے کہاکہ دشمن ہمیں جھکا نہیں سکتے ۔ مسلمان ممالک کے شہریوں پر امریکا آمد پر پابندی عائد کرنے جیسے متنازع فیصلہ کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گرد ی کے خلاف جنگ کو تہذیبوں کے درمیان جنگ کے بجائے اچھے اور برے کے درمیان جنگ قرار دیا ۔