منگل‬‮ ، 05 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’کل بھوشن کو پھانسی سے کس صورت بچایا جا سکتا ہے؟ ‘’ ‎

datetime 20  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(این این آئی)بھارت میں ماہرین قانون نے متنبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی طرف سے کلبھوشن یادیوکی پھانسی روکنے کے حکم پر زیادہ خوش ہونے کی ضرورت نہیں اور یادیو کی رہائی کے لیے پاکستانی عدالت سے رجوع کرنا ہی واحد راستہ ہے۔بھارتی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے قانون دانوں کا کہناتھا کہ اس کا ایک اور پہلو بھی ہے ۔ اس فیصلے کے بعد مستقبل میں اگر بھارتی سکیورٹی فورسز کسی

پاکستانی شہری کو دہشت گردی کیک الزام میں گرفتار کرتی ہیں تو پاکستان بھی قونصلر رسائی کے لیے آئی سی جے سے رجوع کرسکتا ہے اوردہشت گردی کے مشتبہ مجرموں پر ویانا کنونشن کا اطلاق نہ ہونے کی پاکستان کی دلیل کوبین الاقوامی عدالت انصاف نے جس طرح مسترد کیا ہے اس کے بھارت پر بھی دور رس اثرات پڑسکتے ہیں۔اسٹریٹیجک امور کے ماہر پروین سوامی کا اس حوالے سے کہناتھارت نے اخلاقی فتح حاصل کی ہے لیکن سیاست میں اخلاقی فتح پر کوئی انعام نہیں ملتا اور اخلاقی شکست پر کسی طرح کی شرمندگی نہیں ہوتی ۔انڈین سوسائٹی آف انٹرنیشنل لاء کے سابق نائب صدر منی متھو گاندھی کا کہنا تھاکہ آئی سی جے کی یہ بات درست ہے کہ پاکستان اس کے فیصلے پر عمل کرنے کا پابند ہے لیکن اگر پاکستان نے اس حکم کو ماننے سے انکار کر دیا توبھارت کے پاس کیا چارا کار رہ جائے گا۔ فی الحال ایسا کوئی ادارہ نہیں ہے جواس طرح کے احکامات پرعمل درآمد کراسکے۔ میرے خیال میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ذریعے انصاف کو نافذ کرانا حقیقت پسندانہ متبادل نہیں ہے کیوں کہ اس ادارہ کی نوعیت سیاسی ہے جہاں فیصلے کیس کی میرٹ پر نہیں بلکہ ووٹنگ کی بنیاد پرکیے جاتے ہیں۔بھارتی قانونی ماہرین کا کہناتھا کہ اقوام متحدہ چارٹر کے مطابق آئی سی جے کوئی اپیل عدالت نہیں ہے جہاں ممالک یا افراد مجرمانہ معاملات میں

اپنی شکایتیں لے کر جائیں،یہاں قانونی ماہرین کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ چارٹر کے مطابق آئی سی جے کوئی اپیل عدالت نہیں ہے جہاں ممالک یا افراد مجرمانہ معاملات میں اپنی شکایتیں لے کر جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اصل دباؤ پاکستان کے سپریم کورٹ یا اس اپیل کورٹ پر ڈالنے کی ضرورت ہے جسے فوجی عدالت کے فیصلوں کے خلاف اپیلوں کی سماعت کرنے کا اختیار ہے۔ بھارت کو بھی اسی پر اپنی توجہ مرکوز کرنی

چاہیے کیوں کہ آئی سی جے میں اگر حتمی فتح ہوجاتی ہے تب بھی اس کے نتیجے میں یادیو تک صرف قونصلر رسائی ہی مل سکے گی لیکن اگر پاکستان کی اپیل کورٹ میں شکست ہوجاتی ہے تواس کامطلب ہے یادیو کے لیے تمام راستے بند ہوجائیں گے۔

موضوعات:



کالم



دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام


شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…

گیم آف تھرونز

گیم آف تھرونز دنیا میں سب سے زیادہ دیکھی جانے…

فیک نیوز انڈسٹری

یہ جون 2023ء کی بات ہے‘ جنرل قمر جاوید باجوہ فرانس…

دس پندرہ منٹ چاہییں

سلطان زید بن النہیان یو اے ای کے حکمران تھے‘…

عقل کا پردہ

روئیداد خان پاکستان کے ٹاپ بیوروکریٹ تھے‘ مردان…

وہ دس دن

وہ ایک تبدیل شدہ انسان تھا‘ میں اس سے پندرہ سال…