ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

’’آج کی نسل بہت سٹریٹ فارورڈ ہے ‘‘ فوج اور اس سے پہلے بالخصوص مجھے بھی ٹارگٹ کیا گیاآرمی چیف قمر باجوہ نے سب کوکھری کھری سنادیں 

datetime 18  مئی‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

راولپنڈی (آئی این پی) آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا ہے کہ دشمن مختلف طریقوں اور سمتوں سے ہمارے خلاف برسرپیکار ہیں، ہم دہشت گردوں کے ساتھ متعدد دشمن ایجنسیوں کا بھی ہدف ہیں، یہ عناصر ہمارے معاشرے بالخصوص نوجوانوں کے ذہنوں کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں،پاکستان نے ہر قسم کی دہشت گردی کے خلاف بھرپور کارروائی کی، ہمارے ٹھوس اقدامات سے ملک میں شر پسند عناصر کے لئے کوئی محفوظ ٹھکانہ نہیں، دہشت گردی کے ساتھ ان کے نظرئیے کو شکست دینابھی ضروری ہے،

تمام ذمہ داری صرف فوج پر ڈالنے سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ‘سب کو ذمہ داری سنبھالنا ہو گی ایسے ملک نہیں چل سکتا،فوج اکیلے کچھ نہیں کر سکتی، تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہو گا،گزشتہ دنوں فوج اور اس سے پہلے بالخصوص مجھے بھی ٹارگٹ کیا گیا، نوجوان نسل ہمارے مستقبل کی سرمایہ کاری ہیں لیکن دشمن قوتیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کے ذہن تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پوری قوم اور ریاستی ادارے متحد ہیں ،دہشت گردی کے خاتمے کے لئے انتہا پسندی کے خلاف لڑائی کو جاری رکھنا ہو گا، آپریشن ردالفساد ایک نئے دور کا آغاز ہے، سیکیورٹی خدشات کم کرنے سے ترقی کا سفر آگے بڑھے گا ، پاک فوج دنیا کی واحد فورس ہے جس نے دہشت گردی کو شکست دی۔جمعرات کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے انتہاء پسندی کے خاتمے میں نوجوانوں کا کردار کے موضوع پرمنعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بحیثیت قوم ہم نے دہشت گردی کے خلاف بے مثال قربانیاں دی ہیں ‘ آج دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہم انتہائی نازک مرحلے میں ہیں۔ انتہاء پسندی کو اسلام کے ساتھ جوڑنا انتہائی نامناسب اور غلط ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت میں نفرت کا کلچر تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔ بھارت میں نفرت کا کلچر قومی تشخص کو تباہ کر رہا ہے۔

پاکستان کو مختلف خطرات کا سامنا ہے۔ چیلنجز کے ساتھ ہم نے بدترین دہشت گردی کا ڈٹ کر مقابلہ کیا۔ پروپیگنڈے کے برعکس حقیقت یہ ہے کہ پاکستانی قوم نے دہشت گردی کو مسترد کیا۔ آرمی چیف نے کہاکہ دشمن مختلف طریقوں اور سمتوں سے ہمارے خلاف برسرپیکار ہیں۔ ہم دہشت گردوں کے ساتھ متعدد دشمن ایجنسیوں کا بھی ہدف ہیں۔ یہ عناصر ہمارے معاشرے بالخصوص نوجوانوں کے ذہنوں کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ پاکستان نے ہر قسم کی دہشتگردی کے خلاف بھرپور کارروائی کی۔ ہمارے ٹھوس اقدامات سے ملک میں شر پسند عناصر کے لئے کوئی محفوظ ٹھکانہ نہیں۔ دہشت گردی کے ساتھ ان کے نظرئیے کو شکست دینابھی ضروری ہے۔ پاکستان کی تعمیر نو کیلئے آئیں معاشرے سے تشدد کا خاتمہ کریں۔ آگے بڑھتی ہوئی دنیا کے مقابلے میں ہم پیچھے نہیں رہ سکتے ،آئیں اپنی نوجوان نسل کے ذہنوں کو خراب کرنے کی ہر سازش کا مل کر مقابلہ کریں۔ نجی ٹی وی چینل کے مطابق سیمینار کے دوران گفتگو کرتے ہوئے آرمی چیف نے کہاکہ تمام ذمہ داری صرف فوج پر ڈالنے سے ملک آگے نہیں بڑھ سکتا ‘سب کو ذمہ داری سنبھالنا ہو گی ایسے ملک نہیں چل سکتا۔

فوج اکیلے کچھ نہیں کر سکتی۔ تمام اداروں کو مل کر کام کرنا ہو گا۔انھوں نے کہاکہ پوری قوم فوج اور اداروں کے ساتھ کھڑی ہو ،ملک میں جہاں مسئلہ ہوتا ہے فوج کو بلا لیا جاتا ہے ‘میرے جوانوں کو آرام بھی نہیں ملتا‘ایک محاذ سے دوسرے محاذ پر جارہے ہیں ‘فوجیوں کے بارے میں بات کرنا آسان پر ان کی تکلیف کے بارے میں احساس کوئی نہیں کرتا،گزشتہ دنوں فوج اور اس سے پہلے بالخصوص مجھے بھی ٹارگٹ کیا گیا ۔ آرمی چیف نے کہا کہ نوجوان نسل سیدھی بات کرتی ہے ہماری سمت بہتر بنا دے گی۔ ریکوڈک اور سندھ طاس معاہدے پر فوج کام کر رہی ہے۔انہوں نے کہاکہ اپنی فوج ‘ پولیس ‘ بیورو کریسی کے ساتھ کھڑے ہوں جب تک آپ کھڑے نہیں ہوں گے ملک ترقی نہیں کر سکتا۔ بھارت میں انتہاء پسندی کی ایک نئی جہت پروان چڑھ رہی ہے ۔ بھارت میں نفرت کا کلچر تیزی سے فروغ پا رہا ہے۔ نفرت کے فروغ سے بھارت اپنا قومی تشخص مسخ کر رہا ہے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ریاست کی رٹ مکمل طور پر بحال کریں گے۔ نوجوان نسل ہمارے مستقبل کی سرمایہ کاری ہیں لیکن دشمن قوتیں سوشل میڈیا کے ذریعے نوجوانوں کے ذہن تبدیل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں،

دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف پوری قوم اور ریاستی ادارے متحد ہیں جب کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لئے انتہا پسندی کے خلاف لڑائی کو جاری رکھنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ آپریشن ردالفساد ایک نئے دور کا آغاز ہے جب کہ سیکیورٹی خدشات کم کرنے سے ترقی کا سفر آگے بڑھے گا جب کہ پاک فوج دنیا کی واحد فورس ہے جس نے دہشت گردی کو شکست دی۔آرمی چیف نے کہا کہ ہم دہشت گردی کی لعنت کے ساتھ بہادری سے لڑ رہے ہیں، پاکستان نے دہشت گردی کے جنگ میں بے مثال قربانیاں دیں جب کہ پاک فوج نے وحشیوں کی صفائی کرکے دنیا بھر کے لیے مثال قائم کردی، ہماری فوج دنیا کی بہترین فوج ہے جس کی قیادت پر فخر ہے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کو شکست دینے میں قانون نافذ کرنے والے اداروں، میڈیا اور عوام کے تعاون کو سراہتا ہوں، آج ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ کے سب سے زیادہ ناز ک دور سے گذر رہے ہیں۔جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ آپریشن کے ساتھ ساتھ ہمیں دہشت گردی کی وجوہات کا خاتمہ بھی یقینی بنانا ہے، دہشت گردوں کا مقابلہ فوج نے کرنا ہے تو انتہاپسندی سے قانون نافذ کرنے والے اداروں اور معاشرے نے نمٹنا ہے،

انتہا پسندی کی طرف راغب ہونے والے نوجوانوں کو اپنی شناخت اور اقدار کا درست علم نہیں، انتہا پسندی کو اکثر مسلم معاشرے کے دین دار طبقے سے جوڑا جاتا ہے، انتہاپسندی کو اسلام کے ساتھ جوڑنا ناانصافی اور خطرناک ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں انتہا پسندی کی انتہا کے باعث اس کا قومی تشخص تباہ ہو چکا ہے، آر ایس ایس کی ہندواتہ اور فلسطین کی محرومیاں بھی انتہا پسندی کا شاخسانہ ہے، مغربی دارالحکومتوں میں مساجد اور گوردواروں کی بے حرمتی انتہا پسندی کی شکل ہے، قوم پرستوں ، نسل پرستی کے عفریت بھی انتہا پسندی ہی ہے، انتہا پسندی ایک بین الاقوامی رجحان کے طور پرابھر رہی ہے۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ نوجوان نسل کا ناقص حکمرانی اور انصاف نہ ہونے کے باعث استحصال ہو رہا ہے، ملک میں دہشت گردی سے جب کوئی عام شہری شہید ہوتا ہے میری آنکھ پرنم ہوتی ہے، میں روز اپنے بچوں کا درد سہتا ہوں، فاٹا یا وزیرستان میں جب بھی کوئی فوجی جوان شہید ہوتا ہے اس کا غم اپنے دل پر محسوس کرتا ہوں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…