اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)معاملہ دیکھ کر لگ رہا ہے کہ حکومت پاکستان اس معاملے میں یا تو بھارت کے ساتھ ملے ہوئے ہیں ،عالمی عدالتوں میں انٹرنیشنل لابی اور بین الاقوامی رشتوں کو استعمال کیا جاتا ہے اورحکومت پاکستان کےبین الاقوامی تعلقات اور انٹرنیشنل لابی پہلے بھی خراب تھی اور اب بالکل بھی نہیں ہے، بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر عالمی عدالت کو سماعت کا اختیار نہیں دیا
لیکن ہم نےبے وقوفانہ طریقے سے کلبھوشن پر عالمی عدالت انصاف کو سماعت کی اجازت دے دی، ماہر قانون فروغ نسیم کی نجی ٹی وی سے گفتگو۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ماہر قانون فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ پاکستان کی عالمی عدالت انصاف میں پذیرائی نہیں ہے، اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ملیحہ لودھی نے 29مارچ کو ایک اعلامیہ جاری کیا جس کی کوئی ضرورت نہیں تھی۔ یہ تمام معاملہ دیکھ کر لگ رہا ہے کہ حکومت پاکستان اس معاملے میں یا تو بھارت کے ساتھ ملی ہوئی ہے یا انہیں یقین ہے کہ عالمی عدالت انـصاف میں وہ بھارتی موقف کا مقابلہ کر لینگے۔فروغ نسیم کا کہنا تھا کہ حکومت پاکستان جانتی ہے کہ ہمارے بین الاقوامی تعلقات اور ہماری انٹرنیشنل لابی پہلے بھی خراب تھی اور اب بالکل بھی نہیں ہے تو ایسے حالات میں کیا آپ یہ کیس جیت لیں گے ؟ میں نے پی ٹی وی کے ایک پروگرام میں ہاتھ جوڑ جوڑکر کہا کہ اس معاملے سے فوری طور پر باہر نکلیں۔ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے معاملے پربھارت نے عالمی عدالت کو سماعت کا اختیار نہیں دیا لیکن ہم نے نہایت بیوقوفانہ طریقے سے کلبھوشن کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف کو سماعت کی اجازت دے دی۔لیکن ہم نے نہایت بیوقوفانہ طریقے سے کلبھوشن کے معاملے پر عالمی عدالت انصاف کو سماعت کی اجازت دے دی۔