اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) عالمی عدالت انصاف بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو بارے فیصلہ سنا دیا۔ تفصیلات کے مطابق عالمی عدالت انصاف کےسینئرجسٹس رونی ابراہم نے فیصلہ سناتے ہوئے کہا کہ پاکستان نے تحقیقات کے سلسلے میں بھارت سے مدد مانگی تھی۔ پاکستان نے دہشتگردی کے الزامات پر کلبھوشن یادیو کو سزائے موت سنائی ہے۔ پاکستانی قانون کے مطابق کلبھوشن یادیو کو سزا سنائے جانے کے بعد 40 دن دیئے گئے ہیں کہ وہ اپیل کر سکتے ہیں۔
یہ معلوم نہیں ہوا کہ کلبھوشن یادیو نے اپنی پھانسی کیخلاف اپیل کی ہے یا نہیں۔ 25 مارچ 2016 کو پاکستانی وزرت خارجہ نے معاملے سے بھارت کو آگاہ کر دیا تھا۔ پاکستان اور بھارت 28 دسمبر 1977 سے ویانا کنونشن کا حصہ ہیں۔ عدالت میں ثابت ہوا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے موقف ابھی تک الگ الگ ہیں۔ قونصلر رسائی کے معاملے پر دونوں ملکوں میں تنازع ہے۔ ویانا کنونش کے آرٹیکل ون کے تحت عالمی عدالت کو سماعت کاحق ہے۔ معاملے کی جانچ پڑتال کے بعد یہ دیکھا ہے کہ عدالت صرف تب ریلیف دے سکتی ہے جب بھارت کی جانب سے مکمل شواہد فراہم کئے جائیں۔ بھارت ہمیں کیس کے میرٹ پر مطمئن نہیں کر پایا۔ عالمی عدالت کا مکمل فیصلہ آنے تک کلبھوشن کو پھانسی نہیں دی جا سکتی۔ عالمی عدالت برائے انصاف کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت کا حتمی فیصلہ آنے تک کلبھوشن یادیو کو پھانسی نہ دی جائے اور پاکستان کلبھوشن یادیو تک بھاری قونصلر کو رسائی دے۔