ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

سڑکوں پرسفید اور زرد لائنز کیوں بنائی جاتی ہیں؟ جانیئے وہ معلومات جو شائد آپ نہ جانتے ہوں

datetime 8  اکتوبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)عام طورپرہم جب سفرکرتے ہیں توکئی ایسی چیزیں ہمارے سامنے آتی ہیں جن کی طرف ہم توجہ نہیں دیتے اوران کونظراندازکرکے ان کی حقیقت معلوم نہیں کرتے کہ ان کامقصد ہے ۔سفرکے دوران کچھ ایسی چیزیں ضروری بھی ہوتی ہے جن کوجاننااورسمجھنابہت ضروری ہے ۔دوران ہمارے سامنے مختلف قسم کے سائن بھی آتے ہیں جنہیں ہم نظر انداز کردیتے ہیں لیکن حقیقت میں ان کے بھی معنی ہوتے ہیں ۔

اسی طرح مختلف سڑکوں پرکچھ لائنزلگی ہوتی ہیں ان کامطلب کیاہوتاہے اوریہ کیوں لگائی جاتی ہیں ۔مختلف سڑکوں پرمختلف قسم کی لائنزہوتی ہیں جن کی اپنی نوعیت اوراہمیت ہوتی ہے اورڈرائیونگ کےلئے ان لائنوں کاجاننابھی ضروری ہے۔

غیر تقسیم شدہ سفید لائن:

غیر تقسیم شدہ سیدھی سفید لائنوں کا مطلب ہے کہ آپ اپنی لین کسی صورت تبدیل نہیں کر سکتے۔ یہ لائن شہر کی مرکزی اور مصروف شاہراہوں پر بنی ہوتی ہے تاکہ جلدی میں لوگ لین بدلنے سے باز رہیں اور سڑک پر کوئی حادثہ رونما نہ ہو۔

سڑک پرتقسیم شدہ سفید لائن:۔

کچھ سڑکوں پر سفید رنگ کی ٹوٹی ہوئی یا تقسیم شدہ لائنز بنی ہوتی ہیں۔ یہ عموماً ان سڑکوں پر ہوتی ہیں جو مرکزی شاہراہ سے ذیلی سڑک میں تبدیل ہو رہی ہوتی ہیں اور ان پر بہت کم ٹریفک ہوتی ہے۔ان پر بنی سفید لائنز کا مطلب ہے کہ آپ احتیاط کے ساتھ اپنی لین تبدیل کرسکتے ہیں یعنی ایک قطار سے دوسری قطار میں جا سکتے ہیں۔ لیکن احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھیں۔

غیر تقسیم شدہ ایک زرد لائن:۔
کسی سڑک پر ایک سیدھی زرد لائن آپ کو غیر معمولی احتیاط کے ساتھ گاڑی کراس کرنے کی ہدایت دیتی ہے۔

تقسیم شدہ زرد لائن:۔

ٹوٹی ہوئی زرد لائنوں کا مطلب ہے کہ آپ اپنی آگے والی گاڑی کو کراس کرسکتے ہیں لیکن ایسا کرنے سے پہلے آس پاس کے ٹریفک اور راہ گیروں کا خیال رکھیں۔

دو زرد لائنیز:۔

سڑک پر دو سیدھی زرد لائنیں آپ کو اپنی لین میں سیدھا گاڑی چلانے کا انتباہ کرتی ہیں۔ اس لائن کا مطلب ہے کہ گاڑیوں کو کراس کرنے کی کوشش ہرگز مت کریں۔

ایک تقسیم شدہ زرد لائن اورایک سیدھی لائن:۔
ایک تقسیم شدہ زرد لائن اورایک سیدھی لائن کا مطلب ہے کہ اگر آپ تقسیم شدہ لائن کے ساتھ چل رہے ہیں تو آپ اگلی گاڑی کو کراس کر سکتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…