لاہور(آئی این پی) لاہورمیں اے لیول کی جعلی ڈگریاں بننے کا انکشاف، ایک لاکھ روپے میں اے لیول کی ڈگری فروخت ہونے لگیں ‘یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈ ٹیکنالوجی میں اے لیول کی جعلی ڈگری پر داخلہ لینے والے طالبعلم کو پکڑ لیا گیا، جعلی ڈگری بنانے میں لاہور بورڈ کا سیکریسی آفیسر ملوث ہونے کا انکشاف ہواہے۔یونیورسٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ لاہور بورڈ کا ملازم جعلی ڈگری بنانے کے کاروبار میں ملوث ہے،
تفصیلات کے مطابق یونیورسٹی آف مینجمنٹ اینڈٹیکنالوجی میں اے لیول کی جعلی ڈگری پرداخلہ لینے کی کوشش کرنے والے طالبعلم کو پکڑنے کے بعد یونیورسٹی کی جانب سے ابتدائی تحقیق کی گئی جس پر ٹان شپ تھانے میں ایف آئی آر بھی درج کرا دی گئی ہے یونیورسٹی نے الزام عائد کیا ہے کہ لاہور بورڈ کا ملازم جعلی ڈگری بنانے کے کاروبار میں ملوث ہے، یو ایم ٹی کی جانب سے درج کرائی جانے والی ایف آئی آر کے متن کے مطابق لاہور بورڈ کے سیکریسی آفیسر عبد الجبار کی معاونت سے اے لیول کی جعلی ڈگری بنوائی گئی ہے جس پر یونیورسٹی نے بورڈ حکام کو بھی بذریعہ خط آگاہ کر دیا ہے یونیورسٹی کیمطابق اے لیول کی جعلی ڈگری کی تصدیق اس وقت ہوئی جب ریکارڈکی چھان بین کرائی گئی تو طالبعلم کا نام ہی ریکارڈ میں موجود نہیں تھا یو ایم ٹی نے پولیس حکام کو بھی جعلی ڈگری بنانے میں ملوث گروہ کو پکڑنے کی درخواست جمع کرادی ہے جبکہ ایف آئی آرکی بنیاد پر ٹان شپ تھانے کی پولیس نے کارروائی کا آغاز کر دیا ۔ یونیورسٹی کیمطابق اے لیول کی جعلی ڈگری کی تصدیق اس وقت ہوئی جب ریکارڈکی چھان بین کرائی گئی تو طالبعلم کا نام ہی ریکارڈ میں موجود نہیں تھا یو ایم ٹی نے پولیس حکام کو بھی جعلی ڈگری بنانے میں ملوث گروہ کو پکڑنے کی درخواست جمع کرادی ہے جبکہ ایف آئی آرکی بنیاد پر ٹان شپ تھانے کی پولیس نے کارروائی کا آغاز کر دیا ۔