نیویارک(آئی این پی ) روس نے اقوام متحدہ میں خبردار کیا ہے کہ شمالی کوریا کے نیوکلیئر اور بیلسٹک پروگرام کے خطرے سے نمٹنے کے لیے فوجی آپشن مکمل طور پر ناقابل قبول ہوگا اور اس کے تباہ کن نتائج نکلیں گے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق روسی نائب وزیر خارجہ گینیڈی گیٹیلوو نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بتایا کہ شمالی کوریا سے بات چیت کے عمل کے دوبارہ آغاز کی چین کی تجویز پر سنجیدگی سے غور کیا جانا چاہیے اور صرف پابندیاں عائد کرنا کارگر نہ ہوگا۔انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کو اپنا جوہری پروگرام
ختم کرنا چاہیئے، لیکن اس کے لیے طاقت کا استعمال مکمل طور پر ناقابل قبول ہے اور اس کے خوفناک نتائج نکلیں گے۔سلامتی کونسل کا اجلاس شمالی کوریا کے جوہری پروگرام سے متعلق عالمی ردعمل پر اتفاق رائے کے لیے طلب کیا گیا تھا۔شمالی کوریا نیوکلیئر وارہیڈ لے جانے کی صلاحیت رکھنے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کی صلاحت حاصل کرنا چاہتا ہے اور اب تک 5 ایٹمی تجربے کرچکا ہے۔گینیڈی گیٹیلوو کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا سے متعلق بڑھتی ہوئی بیان بازی اور طاقت کے استعمال کی دھمکی غلط اقدام اٹھائے جانے کے امکانات ہیں، جس کے نتائج تباہ کن ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کو روکنے کے بدلے میں امریکا اور جنوبی کوریا کی فوجی مشقیں روکے جانے کی چینی تجویز پر سنجیدگی سے توجہ دینے کی ضرورت ہے۔تاہم امریکا نے چین کی اس تجویز کو مسترد کرتے ہوئے زور دیا ہے کہ پہلے شمالی کوریا اپنے اقدامات سے یہ ظاہر کرے کہ وہ جوہری پروگرام کو ترک کرنے کے لیے تیار ہے۔گینیڈی گیٹیلوو کا مزید کہنا تھا کہ شمالی کوریا پر پابندیوں اور دبا کے ذریعے جوہری معاملہ حل کرنا بھی ممکن نہیں ہے۔