منگل‬‮ ، 18 جون‬‮ 2024 

عمران خان کو 10ارب۔۔اسفندیارولی کا معنی خیز تبصرہ،مشال خان کے بارے میں بڑا اعلان کردیا

datetime 26  اپریل‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آئی این پی )عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیارولی خان نے کہاہے کہ پانامہ لیکس پر عدالت عظمیٰ کا فیصلہ آنے کے بعد وہ حکومت یا اپوزیشن کے بجائے سپریم کورٹ کیساتھ کھڑے ہیں اپنے فیصلے میں عدالت نے تمام اخلاقی وقانونی تقاضوں کا تعین کیاہے وزیراعظم کے استعفے کامطالبہ بلا جواز ہے جے آئی ٹی کے فیصلے کوبھی من وعن تسلیم کیاجائے گا۔وزیراعظم کے مطالبے کی حمایت نہیں کرینگے۔

بلورہاؤس پشاور میں پارٹی کے تھینک ٹینک کے اجلاس کے بعد میڈیاکوبریفنگ دیتے ہوئے اسفندیارولی خان نے کہاکہ اے این پی نوازشریف ،زرداری اور عمران خان کے ساتھ نہیں بلکہ قانون کے ساتھ کھڑی ہے اخلاقی طور پر استعفے کا مطالبہ میری سمجھ سے بالاترہے کیاسپریم کورٹ کے فیصلے میں اخلاقیات اور آئین کے تقاضوں کا تعین نہیں کیاگیاہے کبھی بھی استعفے کی حمایت نہیں کرینگے ہاں اگر وزیراعظم خود استعفیٰ دیناچاہے تو اس حوالے سے ہم کچھ نہیں کہہ سکتے۔انہوں نے کہاکہ پانامہ لیکس پر جے آئی ٹی کے فیصلے کوبھی من وعن تسلیم کیاجائے گاانہوں نے کہاکہ ان کی سیاسی جماعت سپریم کورٹ کی مشکور ہے کہ انہوں نے عوام کی جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے مشال خان کیس میں ازخودنوٹس لیا سپریم کورٹ اب ملزموں کا تعین کرکے انہیں قانون کے دائرے میں موجود سخت سے سخت سزادے مجرموں میں اگرمیرابیٹابھی شامل ہے تو وہ بھی اتنی ہی سزا کا مستحق ہے اب اس بیانیہ کو بدلنے کی ضرورت ہے کہ عوام کا ایک جمگٹھااٹھے ،جج بنے ،گواہ بھی بننے اورخودسزابھی دے۔اسفندیارولی نے کہاکہ عمران خان نے پانامہ لیکس پر جن دس ارب روپے کا ذکر کیاہے وہ الف سے لکھاجاتاہے یاع سے ، عمران خان کو صرف ایک مخصوص بیان کے بجائے اپنی تمام معلومات قوم کے ساتھ شیئرکرنی چاہئے ،نوازشریف نے جس وقت گیلانی سے استعفے کا مطالبہ کیاتھا

اسفندیارولی خان نے کہاکہاس وقت سپریم کورٹ کا کوئی فیصلہ نہیں آیاتھا اب سپریم کورٹ کے فیصلے کو تسلیم کیاجاناچاہیے اورجن سیاسی جماعتوں نے ماضی میں یہ کہاتھااب اس پر عمل درآمد بھی کرے۔ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ احسان اللہ کسی ایک انسان کا نہیں پوری پختون قوم کا قاتل ہے اس نے ہزاروں لوگوں کے قتل کی ذمہ داری لی ہے اب اس کیلئے کیسی سزا تجویز کی جائے میری سمجھ سے بالاتر ہے لیکن قانون کے دائرے میں موجود انہیں سخت سے سخت سزادی جائے ورنہ اس کے لئے نئے ضابطوں کی تلاش کی ضرورت ہے۔

موضوعات:



کالم



صدقہ‘ عاجزی اور رحم


عطاء اللہ شاہ بخاریؒ برصغیر پاک و ہند کے نامور…

شرطوں کی نذر ہوتے بچے

شاہ محمد کی عمر صرف گیارہ سال تھی‘ وہ کراچی کے…

یونیورسٹیوں کی کیا ضرروت ہے؟

پورڈو (Purdue) امریکی ریاست انڈیانا کا چھوٹا سا قصبہ…

کھوپڑیوں کے مینار

1750ء تک فرانس میں صنعت کاروں‘ تاجروں اور بیوپاریوں…

سنگ دِل محبوب

بابر اعوان ملک کے نام ور وکیل‘ سیاست دان اور…

ہم بھی

پہلے دن بجلی بند ہو گئی‘ نیشنل گرڈ ٹرپ کر گیا…

صرف ایک زبان سے

میرے پاس چند دن قبل جرمنی سے ایک صاحب تشریف لائے‘…

آل مجاہد کالونی

یہ آج سے چھ سال پرانی بات ہے‘ میرے ایک دوست کسی…

ٹینگ ٹانگ

مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…