ہمارے ایک دوست ہیں، وہ کاروبار کرتے ہیں اور کروڑوں پتی آدمی ہیں، وہ کہنے لگے کہ میں نوکری کرتاتھا، ریٹائرمنٹ کے وقت میرے پاس ایک لاکھ روپیہ تھا، میں نے اس رقم سے کاروبار کرنے کی کوشش کی، لیکن میرا پارٹنر دھوکے سے ایک لاکھ روپیہ بھی لے گیا، اس کے بعد میرے پاس کچھ بھی نہ بچا، میں بہت پریشان ہوا، بالآخر ایک اللہ والے کے پاس گیا، میں نے ان کو سارا واقعہ سنا کر پوچھا، حضرت! اب میں کیا کروں؟ انہوں نے مجھ سے سوال پوچھا، رزق کون دیتا ہے؟
میں نے کہا، اللہ، انہوں نے فرمایا کہ جب رزق اللہ دیتا ہے تو پھر پریشان کیوں ہو، اللہ تمہیں اب بھی دے گا، البتہ ایک بات ذہن میں رکھ لو کہ دل میں یہ نیت کر لو کہ میں نے کسی کے ساتھ برا سلوک نہیں کرنا، البتہ اگر کوئی میرے ساتھ برا کرے گا تو میں اللہ کے لیے اسے معاف کردوں گا، وہ کہنے لگے میں نے دل میں یہ نیت کر لی اور معمولی سا کام کرنا شروع کر دیا، میرے مولا نے اتنی برکت دی کہ دس سال گزرنے سے پہلے اللہ نے مجھے کروڑوں پتی بنا دیا۔