لندن(این این آئی)برطانیہ میں خدا داد صلاحیتوں کے حامل ایک کم سن ایرانی نڑاد لڑکے نے خود سے بڑی عمر کے افراد کو ایک جامعہ میں ریاضی کے استاد کی اسامی کے لیے امتحان میں پچھاڑ دیا ہے اور وہ صرف چودہ سال کی عمر میں لیسٹر یونیورسٹی میں لیکچرر مقرر ہونے میں کامیاب ہوگیا ۔میڈیارپورٹس کے مطابق لیسٹر یونیورسٹی نے چودہ سالہ یاشا ایسلے کو ریاضی کے مضمون کی تدریس کے لیے بیسیوں دوسرے امیدواروں پر
ترجیح دی ہے۔اس نے صرف تیرہ سال کی عمر میں خود سے بڑی عمر کے افراد کے ساتھ لیکچرر شپ کے لیے یونیورسٹی کے بورڈ کے روبرو انٹرویو دیا تھا اور اس نے اپنے جوابات کے ذریعے بورڈ کے ارکان کو ایسا مطمئن کیا کہ وہ اس کو لیکچرر مقرر کرنے پر مجبور ہوگئے۔برطانوی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق اس اسامی کے لیے ننھے یاشا کا اعلیٰ تعلیم یافتہ دوسرے بہت سے امیدواروں میں مقابلہ تھا۔لیسٹر کی شہری کونسل نے اس لڑکے کو کم عمری میں لیکچرر مقرر کرنے کے لیے خصوصی اجازت نامہ جاری کیا تھا۔وہ اس جامعہ میں زیر تعلیم بھی ہوگا اور وہ خود سے بڑی عمر کے بالغ طالب علموں کو ریاضی کے دقیق اور مشکل مسائل کے حل میں مدد بھی دے گا اور جماعت میں لیکچرز کے بعد انھیں ریاضی سمجھائے گا۔یادرہے کہ وہ دنیا میں پہلا بچہ تھا جس نے صرف آٹھ سال کی عمر میں اے لیول کے امتحان میں ریاضی میں پورے 100 نمبر لے کر اے گریڈ حاصل کیا تھا۔اس کا یہ منفرد اعزاز اب تک برقرار ہے۔ریاضی میں وہ خدا داد صلاحیت کا ملک ہے اور اس کو ’’ انسانی کیلکولیٹر‘‘ کے عرفی نام سے بھی پکارا جاتا ہے۔